بھارت کے ویزے کے بغیر پاکستانی نوجوان ممبئی ایئر پورٹ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ممبئی: پاکستان سے تعلق رکھنے والے کاروباری اور انفلونسر وقاص حسن کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ ممبئی ایئرپورٹ پر گھوم رہے ہیں۔
گوکہ پاکستانی پاسپورٹ کے حامل کسی بھی شہری کو انڈیا ویزہ جاری کرتا ہے لیکن کئی ساری سختیوں اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں تناؤ کے باعث ویزے کے حصول میں خاصی دشواری پیش آجاتی ہے۔
اس وجہ سے دونوں ممالک کے شہری بہت کم تعداد میں ایک دوسرے کے ملک آتے جاتے ہیں۔ وائرل ویڈیو میں وقاص حسن ممبئی ایئر پورٹ پہنچنے کی ساری کہانی بھی بتاتے ہیں۔
وہ بتاتے ہیں کہ ’میں انڈیگو کی کنیکٹنگ فلائٹ کے ذریعے ممبئی ایئر پورٹ پر اترا ہوں اور یہاں میں نے چھ گھنٹے کا سٹے کیا ہے، میری فلائٹ سنگا پور سے سعودی عرب جا رہی ہے۔ سٹے کے دوران میں نے سارا ایئر پورٹ گھوما ہے، وڑا پاؤ اور کچھ دوسرے کھانے کھائے ہیں اور کچھ چیزیں بھی خریدی ہیں۔
وہ ویڈیو میں ممبئی ایئرپورٹ کے عملے کے رویے کے بارے میں بھی بتاتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ جب میں ایئر پورٹ اترا اور حکام نے میرا پاسپورٹ چیک کیا تو وہ بھی بڑے حیران ہوئے، انہوں کہا کہ ویسے عام طور پر کوئی پاکستانی پاسپورٹ والا انڈیا کی کنیکٹنگ فلائٹ میں آتا نہیں ہے۔میں پندرہ سال سے سفر کر رہا ہوں۔ کسی نے مجھے نہیں بتایا کہ ہم (پاکستانی) بھارت کے ذریعے ٹرانزٹ کر سکتے ہیں تو جب میں نے یہ ٹکٹ بک کیا، تو اس میں تھوڑا سا رسک بھی شامل تھا۔
وقاص حسن کی یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے اور انڈین صارفین کمنٹس میں انہیں ویلکم بھی کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ممبئی ایئر ایئر پورٹ
پڑھیں:
بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا نوٹم جاری
جاری کردہ نوٹم میں کہا گیا کہ پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کے لیے دستیاب نہیں، بھارتی ایئر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت یا لیز پر زیر استعمال طیاروں کےلیے بھی پابندی ہے۔ پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئرلائنز کو مختلف ممالک کی پروازوں کے لئے یومیہ کروڑوں کے اضافی اخراجات کرنا ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانہ فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کر دیا، جس کے مطابق بھارت کی رجسٹرڈ ائیر لائینز پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گی۔ تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ابتدائی طور پر بھارتی ایئر لائنز کیلئے ایک ماہ کی فضائی پابندی عائد کی گئی۔ جاری کردہ نوٹم میں کہا گیا کہ پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کے لیے دستیاب نہیں، بھارتی ایئر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت یا لیز پر زیر استعمال طیاروں کےلیے بھی پابندی ہے۔ پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئرلائنز کو مختلف ممالک کی پروازوں کے لئے یومیہ کروڑوں کے اضافی اخراجات کرنا ہوں گے۔
بھارت سے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والی دو طرفہ پروازوں کی یومیہ تعداد 70 سے 80 جبکہ بعض اوقات 100 سے تجاوز کرتی ہے۔ پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرنے والی بھارتی ایئرلائنز میں ایئر انڈیا، ایئر انڈیا ایکسپریس، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر اور آکاسا ایئر شامل ہیں۔ بھارتی ایئر لائنز کے لئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے پروازوں کو 2 گھنٹوں کا اضافی وقت درکار ہو گا، پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والی پروازیں ممبئی، آحمد آباد، لکھنو، دہلی، گوا اور دیگر شہروں سے آپریٹ کی جاتی ہیں۔