پی آئی اے، نیویارک روٹ پر پروازوں میں کروڑوں روپے کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان نیویارک روٹ پر مجموعی طور پر 86کروڑ 80 لاکھ روپے نقصان ہوا
نقصان کے باوجود انتظامیہ نے سال 2017تک پروازیں جاری رکھیں، رپورٹ
پی آئی اے کو نیویارک روٹ پر پروازوں میں کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری اور ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کر دی۔ جرات کو موصول دستاویز کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن کے سال 2015 سے 2019 تک ریکارڈ کے جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2015میں پی آئی اے کو پاکستان نیویارک روٹ پر 9کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، نقصان کے باوجود پی آئی اے انتظامیہ نے سال 2017تک پروازیں جاری رکھیں جس کے بعد اکتوبر 2017 میں پروازیں بند کیں لیکن پی آئی اے کو پاکستان نیویارک روٹ پر مجموعی طور پر 86 کروڑ 80 لاکھ روپے نقصان ہوا۔ افسران کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے نقصان کے باوجود فلائیٹ آپریشن بند کیا اور نقصان کے خاتمے کے لئے نہ کوئی منصوبہ بندی کی، انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پاکستان نیویارک روٹ پر کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ اعلیٰ حکام نے انتظامیہ کو نقصان کے متعلق آگاہ کیا جس پر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اوپن اسکائے پالیسی، گلف کے ایئرلائنز کے کم کرایوں اور مانچسٹر اسٹیشن ٹرانزٹ کی وجہ سے قومی ایئرلائن کا نیویارک روٹ کمزور ہو گیا اور نقصان ہوا۔ افسران کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ کا جواب مطمئن کردہ نہیں کیونکہ برینڈ، سیلز، مارکیٹنگ اور روینیو ڈپارٹمنٹس کی موجودگی کے باوجود مسافروں کی تعداد میں اضافہ نہیں کیا گیا اور نہ نقصان کم کرنے کے لئے اقدامات کئے گئے ، جس پر اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے اور پی آئی اے سے ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: روپے کا نقصان کے باوجود نقصان ہوا افسران کا پی آئی اے نقصان کے
پڑھیں:
امریکا سے جبری ملک بدری کی پروازوں کا پھر آغاز
فلوریڈا (امریکا) کے ایورگلیڈز میں قائم عارضی حراستی مرکز ’ایلیگیٹر الکاٹراز‘ سے غیر قانونی تارکینِ وطن کی ملک بدری کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
گورنر رون ڈی سینٹس نے تصدیق کی کہ سیکڑوں افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا، کچھ نے خود واپسی کے پائلٹ پروگرام کے تحت وطن واپسی اختیار کی، جس کے تحت انہیں ایک ہزار ڈالر اور ٹکٹ دیا گیا۔
We stood up Alligator Alcatraz in just eight days as a centralized facility for deportation staging. The facility has a two-mile runway that allows federal military aircraft to transport illegal aliens out of the country, right on site. These deportation flights operated by DHS… pic.twitter.com/o6xpaEJ753
— Ron DeSantis (@GovRonDeSantis) July 25, 2025
یہ مرکز ایک کم استعمال شدہ ہوائی پٹی کے قریب ٹریلرز اور خیموں پر مشتمل ہے، جس میں فی الحال 2000 افراد کی گنجائش ہے، اور یہ 4000 تک بڑھائی جا رہی ہے۔
ڈی سینٹس کا کہنا ہے کہ یہاں صرف حراست نہیں بلکہ فوری کارروائی اور ملک بدری کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم ملاقاتیں کتنی کامیاب رہیں؟
فیڈرل حکومت اس منصوبے پر 245 ملین ڈالر ادا کرے گی، جبکہ سالانہ لاگت 450 ملین ڈالر ہے۔
ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں، خاص طور پر ACLU نے مرکز میں غیر انسانی حالات، قانونی سہولت کی کمی، ناقص خوراک اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی پر مقدمہ دائر کیا ہے۔
ریاستی اور وفاقی حکام نے دفاع کیا ہے کہ مرکز کے معیار اعلیٰ ہیں، جبکہ دیگر ریاستوں میں بھی اسی طرز کے مراکز بنانے کا منصوبہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایلیگیٹر الکاٹراز ایورگلیڈز جبری ملک بدری حراستی مرکز فلوریڈا