موٹر سائیکل حادثے میں اموات کیخلاف جماعتِ اسلامی کراچی کا آج ملیر ہالٹ پر احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر نے گزشتہ روز ملیر ہالٹ پر پیش آنے والے افسوس ناک واقعے پر ردِ عمل کے اظہار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران منعم ظفر نے کہا ہے کہ آج شام 4 بجے ملیر ہالٹ احتجاج پر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کل ملیر ہالٹ پر پیش آیا ٹریفک حادثہ انتہائی دل خراش ہے، وزیرِ اعلیٰ سمیت تمام وزراء کہاں ہیں؟ کسی نے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار تک نہ کیا۔
کراچی بے لگا ہیوی ٹریفک نے ایک اور خاندان کو اجاڑ.
منعم ظفر کا کہنا ہے کہ ہم آج اسی مقام پر احتجاج کریں گے جہاں کل حادثہ پیش آیا تھا، ہم کبھی بھی کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ملیر ہالٹ کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے موٹرسوار میاں بیوی اور موقع پر پیدا ہونے والا بچہ بھی جاں بحق ہو گیا تھا۔
شوہر عبدالقیوم حاملہ اہلیہ کو چیک اپ کرانے کے لیے موٹر سائیکل پر اسپتال لے جا رہا تھا۔
مشتعل افراد نے واٹر ٹینکر کے شیشے توڑ کر اسے آگ لگانے کی کوشش کی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور اور ہیلپر کو گرفتار کر کے واٹر ٹینکر کو قبضے میں لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 214 جبکہ ہیوی ٹریفک کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 68 ہو گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ڈبلیو ایچ او نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت800 میں سے 748 موٹر سائیکل تقسیم کر دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گاوی، ویکسین الائنس کے تعاون سے ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت 65 اعلی ترجیحی اضلاع میں 800 سے زائد موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جن میں سے 748 موٹر سائیکل ویکسینیٹرز میں تقسیم کر دیئے گئے ہیں تاکہ ویکسینیٹرز کی نقل و حرکت میں اضافہ کیا جا سکے ۔ جاری تفصیلات کے مطابق اس پروگرام کے تحت اب تک سندھ کے 21 اضلاع کو 300، پنجاب کے10 اضلاع کو 200 اور بلوچستان کے 24 اضلاع کو 108 ،آزاد کشمیر کے 4 اضلاع اور اسلام آباد کو 80 اور گلگت بلتستان کو 60 موٹر سائیکلیں فراہم کی گئی ہیں ۔یہ معاونت یونین کونسل کی سطح پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی مدد سے تیار کردہ مائیکرو پلانز کے ذریعے کی جاتی ہے ،ان موٹر سائیکلوں کی تقسیم کا مقصد ویکسینیٹرز کی کمزور افراد تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔(جاری ہے)
عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے 1978 میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان توسیعی پروگرام کے قیام کے بعد سے ویکسین سے پاکستان میں لاکھوں زندگیاں بچائی گئی ہیں۔ پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ڈیپینگ لو نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ہر بچے کو زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔ پاکستان کے ساتھ اپنی 7 دہائیوں کی شراکت داری کے ایک حصے کے طور پر، ڈبلیو ایچ او ہر سال 7 ملین سے زائد بچوں اور 5 ملین مائوں کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔