کوئٹہ(نیوز ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی نے رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ کی جانب سے صوبے کی موجودہ کشیدہ حالات کی وجہ سیاستدان کو قرار دینے کے معاملے پر بلوچستان اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرادی۔

فرح عظیم شاہ کی جانب سے صوبے کی موجودہ کشیدہ حالات کی وجہ سیاستدان کو قرار دینے کے معاملے پر تحریک استحقاق جمع کراتے ہوئے زمرک خان اچکزئی نے اسپیکر سے استدعا کی ہے کہ مذکورہ تحریک کمیٹی کے حوالے کی جائے۔

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے بھی زمرک خان کی تحریک استحقاق کی حمایت کردی، اراکین اسمبلی رحمت صالح بلوچ ، علی مدد جتک، محمد خان لہڑی، سردار میر کوہیار ڈومکی، بخت کاکڑ اور خیر جان بلوچ نے بھی استحقاق کی حمایت میں تحریک استحقاق پر دستخط کیے ہیں۔

12 مارچ 2025ء کے اجلاس میں فرح عظیم شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ صوبے کی موجودہ کشیدہ حالات کی وجہ سیاستدان ہیں، انہوں نے بلوچستان کی ترقیاتی اسکیموں کی خریدوفروخت، ڈپٹی کمشنر کی تعیناتی کے لیے 20 کروڑ روپے لینے کا الزام سیاستدانوں پر عائد کیا تھا۔

زمرک خان اچکزئی کے مطابق فرح عظیم شاہ سے 20 مارچ کے اجلاس میں الزامات کی وضاحت طلب کی تھی جو انہوں نے ابھی تک نہیں دی، اسمبلی فرح عظیم شاہ سے اپنی تقریر پر معذرت کرنے کو کہا لیکن انہوں نے وہ بھی گوارا نہیں کی۔

’رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے تمام اراکین کا استحقاق مجروح کیا ہے، ان کی جانب سے صوبے کی موجودہ کشیدہ حالات کی وجہ سیاستدان کو قرار دینے کے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔‘

واضح رہے کہ 12 مارچ 2025 کے اسمبلی اجلاس میں رکن فرح عظیم شاہ نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ صوبہ میں جو موجودہ کشیدہ حالات ہیں اس کی وجہ صرف اور صرف سیاستدان ہیں جبکہ بلوچستان کی تر قیاتی اسکیمیں بکتی ہیں، ایک ڈی سی لگتا ہے تو وہ 20 کروڑ رو پے دیتا ہے، ان سب کے ذمہ دار سیاستدان ہیں، وہ لوگ ہیں جو آج اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔

’آپ سب کی ترقی ہو رہی ہے ایک گاڑی سے10  گاڑیاں بن رہی ہیں, ایک بنگلے سے 10 بنگلے بن رہے ہیں, آپ سب کے بچے باہر ملکوں میں پڑھ رہے ہیں، آپ کے علاقے اتنی غربت کا شکار کیوں ہیں، یہ سب کچھ سیاستدانوں کی وجہ سے ہیں ان کے پیٹ ہی نہیں بھرتے جناب اسپیکر اتنی کرپشن کرتے ہیں یہ لوگ۔‘

مزیدپڑھیں:سونو سود کی اہلیہ کی گاڑی ہائی وے پر خوفناک حادثے کا شکار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: صوبے کی موجودہ کشیدہ حالات کی وجہ سیاستدان تحریک استحقاق فرح عظیم شاہ اسمبلی میں

پڑھیں:

(26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب

عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو6،6 ماہ قید کی سزائیں سنادیں، ایک ملزم کو بری کر دیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سماعت ، بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے

اسلام آباد میں بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے، 26 نومبر احتجاج کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 کارکنان کو 6،6 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں 2 عدالتوں نے پی ٹی آئی کارکنان کو پاپو ایکٹ کیسز میں سزائیں سنا دی۔ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزمان تحریک انصاف کے کارکنوں کو 6،6 ماہ قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں، عدالت نے 3 مقدمات تھانہ رمنا میں 2 اور تھانہ ترنول میں ایک کا فیصلہ سناتے ہوئے 12 کارکنوں کو سزا سنائی جبکہ ایک کارکن کو بری کردیا۔فیصلے کے مطابق 26 نومبر کو بغیر اجازت جلسہ جلوس کرنے پر سزا سنائی گئی ہے جبکہ ملزمان کے خلاف پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر (پاپو) ایکٹ کے تحت مقدمات درج تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ اسمبلی میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، انصاف کا مطالبہ
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • موجودہ حالات کے ذمہ دار صرف سیاستدان نہیں ادارے بھی ہیں، پرویزالہیٰ
  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں، بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی کاردعمل سامنے آگیا
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے بہیمانہ قتل کے خلاف حنا پرویزبٹ کی مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع