28 سرکاری محکموں کے 428 ملازمین کی دُہری ملازمت کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بلوچستان کے 28 سرکاری محکموں کے 428 ملازمین کی دہری ملازمت کا انکشاف ہوا ہے، جس پر وزیراعلیٰ نے کارروائی کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیرصدارت سیکریٹریز کمیٹی کے اجلاس میں یہ اہم انکشاف سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں کے ایم سی میں 950 گھوسٹ اور 200 ملازمین کا 2 مقامات پر نوکری کا انکشاف
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق دہری ملازمت کرنے والے ملازمین کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج اور بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے 9882 سرکاری گاڑیوں کا ریکارڈ بھی پیش کردیا۔ اور بریفنگ میں بتایا کہ کئی افسران عہدوں سے ٹرانسفر ہونے کے باوجود سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کررہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والے افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہاکہ دہشتگردی کو بیڈ گورننس سے تقویت ملتی ہے، تدارک ضروری ہے۔ ریاست اور شہری کے درمیان اعتماد کی بحالی گڈ گورننس کے ذریعے ممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریاست سرکاری افسران اور ملازمین پر جو وسائل خرچ کررہی ہے ضروری ہے کہ عوام کی بہبود کا حق ادا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں زمینوں کے ہیرپھیر میں ملوث کرپٹ افسران ملازمت سے فارغ
انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمت کا فیصلہ ہر ملازم نے اپنی رضا مندی سے کیا ہے، ملازمت کے تقاضوں کو دیانتداری اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بروئے کار لانا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انکشاف دہری ملازمت سرکاری محکمے کارروائی مقدمہ میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انکشاف دہری ملازمت سرکاری محکمے کارروائی میر سرفراز بگٹی وزیراعلی بلوچستان وی نیوز
پڑھیں:
گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل پر اعلیٰ سطح اجلاس میں گوادر کو مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ میرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے پانی کی سپلائی کے منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ اسے وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: گوادر: شادی کور تا چوڑ ڈگار واٹر ٹرانسمیشن لائن منصوبہ تکمیل کے قریب
انہوں نے جی ڈی اے کو ہدایت کی کہ نئے پائپ لائن سے گھریلو کنکشنز کی فراہمی کے عمل کو تیز کرتے ہوئے فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ اس کے ساتھ شادی کور سے پانی کی باقاعدہ سپلائی شروع کرنے اور واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کو مزید فعال بنانے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔
وزیراعلیٰ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو سنٹسر میں بورنگ سسٹم جلد فعال کرکے پانی کی فراہمی شروع کرنے کی ہدایت بھی دی۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ کو پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے نمائندہ مقرر کیا، جو تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطہ اور کوآرڈینیشن کی ذمہ داری ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں: گوادر میں پانی کا بحران، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہنگامی اقدامات کا اعلان
اجلاس میں ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکریٹری پبلک ہیلتھ ہاشم غلزئی، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پانی اور بجلی کے مسائل گوادر میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان