کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں گھر میں گیس لیکج دھماکے کے بعد آگ بھڑکنے سے ضعیف خاتون سمیت 3 افراد جھلس گئے۔

لیاقت آباد پانچ نمبرمیں گھر میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب سحری سے کچھ دیر قبل گیس لیکج کے باعث زور دار دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔  واقعے کی اطلاع پر پولیس ، فائربریگیڈ اور ایدھی کی ایمبولینسیں موقع پر پہنچ گئیں۔  پولیس نے علاقہ مکینوں اور ایدھی کے رضاکاروں کی مدد سے گھر میں جھلس کر زخمی ہونے والی خاتون سمیت تین افراد کو موقع سے ریسکیو کر کے اسپتال منتقل کیا۔

مزید پڑھیں: گیس لیکج دھماکا؛ جھلسنے والے میاں بیوی کی حالت تشویشناک

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق لیاقت آباد فاروق آعظم مسجد کے قریب مکان نمبر 5/596 میں گیس پائپ لائن  میں لیکج کے باعث دھماکہ ہوا اور آگ لگی۔  آتشزدگی کے نیتجے میں 60 سالہ شبانہ زوجہ تقی ، 36 سالہ سعد ولد جاوید اور 26 سالہ سمیر جھلس کر زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والی خاتون اور سعد کو عباسی شہید اسپتال جبکہ سمیر کو گلبرگ میں واقعے نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔زخمی ہونے والی خاتون کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گیس لیکج

پڑھیں:

کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی

کراچی:

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔

واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔

مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی

 پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

 پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔

دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری

 ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔

ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
  • لکی مروت: ٹریفک پولیس کی موبائل میں دھماکا، 2 افراد زخمی
  • لکی مروت: ٹریفک پولیس موبائل میں دھماکا، 2 افراد زخمی
  • کراچی: شادی میں ہوائی فائرنگ، چھت پر کھڑی خاتون جاں بحق
  • کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
  • کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی
  • کراچی کی سڑکوں پر ٹینکر کا خونی کھیل جاری، بچہ جاں بحق، خواتین سمیت 7 افراد زخمی
  • کراچی: ٹینکر اور سوزوکی میں تصادم، کمسن بچہ جاں بحق، خواتین سمیت 7 افراد زخمی
  • سندھ، بلوچستان کی ہائی ویز پر ٹریفک حادثات، خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق، 24 زخمی
  • کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت تین افراد زخمی