اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 10 سابق ارکان قومی اسمبلی نااہل قرار
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
الیکشن کمیشن نے اثاثوں اور گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر قومی، سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے متعدد سابق ارکان کو نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے مالی سال 2022-23 کے اثاثوں کی تفصیلات بروقت جمع نہ کرانے پر قومی اسمبلی کے 10 سابق اراکین سمیت سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے 14 سابق ممبران کو نااہلی کا سامنا کرنا پڑا۔
فیصلے کے مطابق یہ سابق اراکین اس وقت تک کسی بھی عام، ضمنی یا سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے جب تک وہ اپنے مالی گوشواروں کی تفصیلات فراہم نہیں کر دیتے۔
نااہل قرار دیے جانے والے قومی اسمبلی کے سابق اراکین میں خرم دستگیر خان، محسن نواز رانجھا، محمد عادل، رانا محمد اسحاق خان، کمال الدین، عصمت اللہ، ثمینہ مطلوب، نصیبہ، شمیم آرا پنہور اور روبینہ عرفان شامل ہیں۔
سندھ اسمبلی کے سابق اراکین عدیل احمد، حزب اللہ بھگیو، ارسلان تاج حسین، عارف مصطفیٰ جتوئی، عمران علی شاہ، علی غلام اور طاہرہ جبکہ بلوچستان اسمبلی کے سابق اراکین میر سکندر علی، میر محمد اکبر، سردار یار رند، عبدالرشید، عبدالواحد صدیقی، میر حمال اور بی بی شاہینہ بھی نااہلی کی زد میں آ گئے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سابق اراکین کی تفصیلات اسمبلی کے
پڑھیں:
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی تنخواہ بڑھانے یا نہ بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی تنخواہ بڑھانے یا نہ بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، کابینہ ارکان، ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق وزیر دفاع خواجہ آصف کی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے اس تنقید کو بلاجواز قرار دیا ہے.(جاری ہے)
اسپیکر سردار ایاز صادق نے خط میں لکھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کابینہ ارکان اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھنے پر شدید تنقید کی تھی سردار ایاز صادق نے خواجہ آصف کے خلاف وزیراعظم میاں شہباز شریف کو خط لکھ کر اپنی تنخواہ میں اضافے کو وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا اور کہا کہ شہباز شریف چاہیں تو وہ اضافی تنخواہ لیں گے، ورنہ وہ پرانی تنخواہ ہی لیتے رہیں گے. یاد رہے کہ یکم فروری کو اسپیکر قومی اسمبلی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کی منظوری دی تھی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگرچہ یہ اضافہ تقریباً 300 فیصد ہے، لیکن حکومت نے اس کا موازنہ وفاقی سیکرٹریوں کی تنخواہوں سے کرتے ہوئے اس کا جواز پیش کیا ہے. قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے ”ڈان نیوز“ کو بتایا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا تھا یہ بھی معلوم ہوا کہ ارکان پارلیمنٹ کو جنوری کے مہینے کی نظر ثانی شدہ تنخواہ مل گئی تھی واضح رہے کہ وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا تھا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر ایک پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں، ہماری تمام عزت آبرو اس کے مرہون منت ہے.