جعفر ایکسپریس میں 380 مسافر سوار تھے، 354 کو بحفاظت نکالا گیا 26 مسافر شہید ہوئے ، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 مارچ 2025)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے میں وزارت داخلہ اور آئی جی ریلوے نے ان کیمرہ بریفنگ کے دوران بتایا کہ جعفر ایکسپریس ٹرین میں مجموعی طور پر 380 مسافر سوار تھے جن میں سے 354 مسافروں کوآپریشن کے دوران ٹرین سے بحفاظت نکالا گیا جبکہ 26 مسافر شہید ہوئے ،افسوسناک واقعہ میں ریلوے پولیس کا کانسٹیبل اور ریلوے کا ایک ملازم بھی شہید ہوا۔
ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے حوالے سے وزارت داخلہ اور آئی جی ریلوے کی ان کیمرہ بریفنگ کا اہتمام کیا گیا جس میںوزارت داخلہ اور آئی جی ریلوے نے جعفر ایکسپریس ٹرین پر دہشتگردوں کی جانب سے حملے کی تحریری بریفنگ پیش کی۔(جاری ہے)
بریفنگ کے دوران قائمہ کمیٹی کو سرکاری دستاویزات میں بتایاگیا کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس 11 مارچ کو کوئٹہ سے صبح 9 بجے 380 مسافروں کو لے کر روانہ ہوئی تھی۔
پانیر اور مشکاف سٹیشن کے درمیان دن ایک بجے آئی ای ڈی دھماکے کے ذریعے ٹرین کو روکا گیا۔دہشت گردوں نے ٹرین پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنایا۔ دہشت گردوں نے ابتدائی طور پر مقامی مرد، عورتوں اور بچوں سمیت 86 مسافروں کو رہا کیا۔اس کے بعد12 مارچ کو مزید 78 یرغمالیوں کو دہشت گردوں نے رہا کردیا۔سرکاری دستاویز میں یہ بھی بتایاگیا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف 12 مارچ کی شام کو آپریشن شروع کیا جس میں 190مسافروں کو بازیاب جبکہ 33 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا۔سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 5 اہلکاروں نے جام شہادت نوش حاصل کیا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق سیکورٹی کلیئرنس ملنے کے12 گھنٹے بعد دھماکے سے متاثر ہونے والے ریلوے ٹریک کی مرمت کر دی گئی تھی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
قلات میں سینیٹائزیشن آپریشن کے دوران مزید 4 دہشتگرد ہلاک
فائل فوٹو۔سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلات میں سینیٹائزیشن آپریشن کے دوران مزید 4 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلات میں 19 جولائی کو بھارتی پراکسی دہشت گرد تنظیم فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔ آپریشن میں 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
21 جولائی کو علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن کیا گیا، جس کے دوران فتنہ الہندوستان کے مزید 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ کارروائی میں دہشت گردوں کا ایک ٹھکانہ بھی تباہ کیا گیا اور بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی ایجنٹوں کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔