UrduPoint:
2025-07-26@07:12:49 GMT

جرمنی میں سالیڈریٹی سرچارج کے خلاف درخواست مسترد

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

جرمنی میں سالیڈریٹی سرچارج کے خلاف درخواست مسترد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مارچ 2025ء) جرمنی کی آئینی عدالت نے بدھ کے روز سالیڈیریٹی سرچارج نامی اضافی ٹیکس ختم کرنے کی ایک درخواست مسترد کر دی۔

جرمنی میں یہ ٹیکس منقسم جرمنی کے اتحاد کے بعد نوے کی دہائی میں متعارف کرایا گیا تھا، جس کا بنیادی مقصد سابقہ مشرقی جرمنی میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنا اور وہاں کی معاشی ترقی کو سابقہ مغربی جرمنی کے برابر لانا تھا۔

آج یہ ٹیکس کچھ مخصوص افراد اور کئی کمپنیوں کو دینا پڑتا ہے۔

اس ٹیکس کے خلاف درخواست کاروباری اشخاص اور کمپنیوں کی طرف جھکاؤ رکھنے والی سیاسی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی کے چھ ممبران نے دائر کی تھی، جسے عدالت نے بے بنیاد قرار دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مشرقی اور مغربی جرمنی کے دوبارہ ملاپ سے منسلک حکومت کی اب بھی جائز معاشی ضروریات ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم ساتھ ہی عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سالیڈیریٹی سرچارج مستقل طور پر نہیں لیا جا سکتا اور اگر اس کی ضرورت نہ رہی تو یہ غیر آئینی ہو جائے گا۔

فری ڈیموکریٹک پارٹی کے سیاستدانوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ 2019ء میں دوسرےسالیڈیریٹی پیکٹ کے ختم ہونے کے بعد سے اس ٹیکس کا کوئی قانونی جواز نہیں رہا ہے۔ اس پیکٹ کا مقصد مشرقی اور مغربی جرمنی کے درمیان معاشی فرق کم کرنا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سالیڈیریٹی سرچارج کو اب صرف زیادہ آمدنی والے افراد کو ادا کرنا پڑتا ہے، جو کہ غیر منصفانہ ہے۔

سن 2021 سے جرمنی میں سب سے زیادہ آمدنی والے افراد، کمپنیاں اور سرمایہ کار ہی سالیڈیریٹی سرچارج دے رہے ہیں۔ جرمن اکنامک انسٹیٹیوٹ کے مطابق یہ ٹیکس دینے والوں میں چھ ملین افراد اور چھ لاکھ کمپنیاں شامل ہیں۔

پچھلے سال سالیڈیریٹی سرچارج کی مد میں جرمن حکومت کو 12.

6 بلین یورو کی ادائیگی کی گئی تھی۔

م ا/ ع ب (روئٹرز، ڈی پی اے)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جرمنی کے عدالت نے

پڑھیں:

حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

رپورٹ کے ماطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق شاہ زیب سہیل ایڈووکیٹ کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حمیرا کے گھر والوں سے رابطہ ہوا ہے۔ مرحومہ اداکارہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے۔ حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے اس کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے گھر والوں سے پوچھیں کہ وہ مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے 16 اگست کوتفصیلی  رپورٹ طلب کرلی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر کی موت 7 اکتوبرکو ہوئی جبکہ ان کا فون فروری 2025 تک استعمال ہوا۔ فون کھلا تھا میک اپ آرٹیسٹ کا فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ اس فون کے بعد واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کردی گئی۔ میک اپ آرٹیسٹ کوبھی بلایا جائے۔ حمیر اصغر کے بھائی اور دیگر کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس رپورٹ میں واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا جائے۔

تفتیشی افسر کے مطابق اگر ثبوت ملے تو ہم خود مقدمہ درج کرلیں گے۔ درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اجازت دینے کے لیے کڑی شرط رکھ دی
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
  • پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • پنجاب میں لائیو اسٹاک آمدن پر زرعی ٹیکس ختم، ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 قائمہ کمیٹی سے منظور