پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے،ملک اور سماج دشمنوں کے قلع قمع کیلئے کمیٹی قائم، محسن نقوی سربراہ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے،ملک اور سماج دشمنوں کے قلع قمع کیلئے کمیٹی قائم، محسن نقوی سربراہ مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 26 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)دہشت گردوں ،انتہا پسندوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی، ملک اور سماج دشمنوں کے قلع قمع کے لیے 15 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔
کمیٹی پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ میں بدلنے کے لیے اقدامات کرے گی، کمیٹی میں وفاق اور صوبائی حکام شامل ہیں۔وزیر داخلہ محسن نقوی کمیٹی کے سربراہ مقرر ہو گئے، کمیٹی میں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ہوم سیکرٹریز شامل ہیں۔تمام حساس اداروں کے نمائندگان، سی ٹی ڈی حکام بھی کمیٹی کا حصہ ہیں، کمیٹی افغان باشندوں کی وطن واپسی کے عمل کی نگرانی کرے گی۔
کمیٹی غیر قانونی پٹرول اور سمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کا جائزہ لے گی، سعودی عرب میں بھیک مانگنے کے رجحان کا سدباب کرے گی۔ کمیٹی صوبائی سطح پر ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کا بھی جائزہ لے گی، کمیٹی تمام معاملات میں نقص کی نشاندہی کرکے سفارشارت مرتب کرے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر کے گردشی قرض کو ختم کرنے کےلیے بینکوں سے 1 ہزار 275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز سمیت دیگر شرکاء نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاور سیکٹر گردشی قرض ختم کرنے کےلئے حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس میں سے 658 ارب روپے پاور سیکٹر کے قرض ادائیگی کے لیے استعمال کرےگی، 400 ارب روپے سکوک بانڈ اور باقی رقم دیگر قرض ادائیگی کےلیے استعمال ہو گی۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے شرکاء کو بتایا کہ حکومت دیگر ضروریات کےلیے مزید 670 ارب روپے کا قرض لے گی، جس کےلیے فریقین میں مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔
اس پر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت گردشی قرض ختم کرنے کےلیے قرض لے گی، یہ قرض کتنی مدت کےلیے ہوگا؟ پہلے قرض پر سود حکومت ادا کرتی تھی، اب سود عوام ادا کریں گے۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت صرف گردشی قرض کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔