حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا کیبل فالٹ، کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کراچی:
ترجمان واٹر کارپوریشن کراچی کے مطابق، کے الیکٹرک کی جانب سے حب پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے کیبل میں فالٹ کے سبب اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی متاثر ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں پانی کی فراہمی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ترجمان کے مطابق، حب پمپنگ اسٹیشن سے شہر کو یومیہ 94 ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے، تاہم کیبل فالٹ کے باعث اس وقت حب پمپنگ اسٹیشن سے شہر کو صرف 52 ملین گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: حب پمپنگ اسٹیشن پانی فراہم کرنے والی مرکزی لائن پھٹ گئی
واٹر کارپوریشن نے عوام کو مطلع کیا ہے کہ پانی کی فراہمی معمول پر آنے تک ضلع غربی اور کیماڑی کے علاقوں میں پانی کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ترجمان نے اس صورتحال کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا کہ مسئلے کے حل کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حب پمپنگ اسٹیشن کی فراہمی پانی کی
پڑھیں:
2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔
یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔
اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔
ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔
جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔