پنجاب کی جیلوں کے ہنر مند قیدی، مصنوعات مارکیٹ میں فروخت ہونے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید افراد کی جانب سے بنائی گئی مصنوعات اب مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہیں۔
سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے سینٹرل جیل لاہور کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے پنجاب بھر کی جیل انڈسٹری میں تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں سینٹرل جیل ہری پور کے قیدی اب ہنر سیکھیں گے، فیکٹری کا افتتاح
آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل سیکریٹری پریزن عاصم رضا، ڈی آئی جی لاہور ریجن نوید رؤف، جیل سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سیکریٹری داخلہ نے جیلوں میں تیار کردہ کارپٹ، ٹف ٹائل، فرنیچر، صابن، فینائل، ایل ای ڈی بلب، جوتے، دستانے، فٹ بال، کپڑے اور ٹرنک کا جائزہ لیا۔
سینیئر صحافی بھی اس موقع پر سیکریٹری داخلہ پنجاب کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے کہاکہ محکمہ داخلہ قیدیوں کی بحالی، ہنر مندی اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہا ہے، اسیران کو ہنر سکھا کر باعزت روزگار کے قابل بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جیل انڈسٹری میں قیدی ہنر سیکھنے کے ساتھ رہائی کے بعد معاشی خودمختاری کے قابل ہورہے ہیں، رویے میں اس تبدیلی سے قیدی دوبارہ جرم کی طرف مائل نہیں ہوں گے۔
سیکریٹری داخلہ نے کہاکہ قیدیوں کی بنائی گئی مصنوعات کی تشہیر اور مارکیٹ میں فروخت کررہے ہیں، شہری ویب سائٹ www.
یہ بھی پڑھیں کراچی: خاتون قیدی نے جیل میں بھی تعلیم کا سلسلہ منقطع نہیں ہونے دیا
انہوں نے کہاکہ تمام جیلوں کے باہر مصنوعات کی نمائش اور فروخت کے لیے ڈسپلے سینٹرز قائم کیے ہیں، نجی شعبے کو جیل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے ہیں، جیل انڈسٹری سے حاصل ہونے والی آمدنی بطور معاوضہ قیدیوں کے جیل بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پنجاب تشہیر جیل سیکریٹری داخلہ فروخت مصنوعات ہنر مند قیدی وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تشہیر جیل سیکریٹری داخلہ مصنوعات وی نیوز سیکریٹری داخلہ جیل انڈسٹری نے کہاکہ
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔