حکومت، اپوزیشن کیساتھ تعمیری روابط کی پوزیشن میں، گہری تقسیم اتفاق رائے میں رکاوٹ: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس بحریہ ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کی مختلف تنظیموں کے عہدیداروں اور ارکان نے گزشتہ روز ملاقات کی۔ پیپلز لائرز فورم پنجاب کے صدر راحیل کامران چیمہ، سیکرٹری اطلاعات عظیم حفیظ اور قاسم گھمن ایڈووکیٹ نے پنجاب بار کونسل کے آئندہ انتخابات سے متعلق حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جبکہ پارٹی لیڈرشپ کے ساتھ پی ایل ایف کے ڈویژنز کی ملاقاتوں کے حوالے سے بھی فیصلے ہوئے۔ راحیل چیمہ نے لاء آفیسرز کی تعیناتیوں پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ بھی ادا کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی ضلع اوکاڑہ کے صدر چوہدری سجاد الحسن نے سیکرٹری اطلاعات ملک شاہد سلیم نوناری اور تحصیل نائب صدر سردار محمد آصف جٹ کے ہمراہ ملاقات کی۔ جس میں اوکاڑہ کی سیاسی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر تیمور حسین، صائم شاہد، مہتاب شاہد اور مصطفی آصف بھی موجود تھے۔ بعد ازاں پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری رانا جمیل منج اور سابق رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ کامران نے بھی بلاول بھٹو زرداری سے الگ الگ ملاقات کی۔ جس میں لاہور کی سیاسی صورتحال اور ویمن ڈویلپمنٹ سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سرگودھا سے سابق رکن اسمبلی چوہدری اویس اسلم مڈھیانہ نے بھی بلاول بھٹو زردای سے ملاقات کی اور ان سے سرگودھا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے ثانیہ کامران کی ملک و پارٹی سے متعلق کارکردگی کی تعریف کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے ثانیہ کامران کو صوبے میں اہم ذمہ داری ملنے پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ ثانیہ کامران جیسی قابل اور پڑھی لکھی شخصیات ہماری پارٹی کا اثاثہ ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اس وقت ملک میں نفرت کی سیاست اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے جبکہ عام آدمی غربت اور بے روزگاری سے نبرد آزما ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی مفادات کو پارٹی معاملات پر ترجیح دی جانی چاہئے۔ پیپلز پارٹی حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ تعمیری روابط رکھنے کی پوزیشن میں ہے۔ ملک میں گہری تقسیم اتفاق کے پیدا کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پر تبادلہ خیال کیا بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی ملاقات کی
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت سامنے لایا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں زرداری ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، عوامی مسائل اور تنظیمی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو
ذرائع کے مطابق نئے قائد ایوان کا نام عدم اعتماد کی تحریک جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا۔
اجلاس میں فریال تالپور، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، چوہدری محمد یاسین، سردار یعقوب خان، چوہدری لطیف اکبر، فیصل راٹھور و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تنظیمی ڈھانچے کی بہتری اور آزاد کشمیر میں سیاسی حکمتِ عملی کے اہم نکات پر بھی اتفاق کیا گیا۔
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا ہے، جہاں ہماری کارکردگی اور جدوجہد پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیر کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہے اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کی آزادی کی لڑائی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری لطیف اکبر یا چوہدری یاسین؟ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کا اعلان کل متوقع
ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کی آواز بین الاقوامی فورمز تک پہنچائی، اور جہاں بھی کشمیریوں کو مدد کی ضرورت پڑی، پیپلزپارٹی ان کے ساتھ کھڑی رہی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کی جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا، جس سے ایک غیرسیاسی سوچ کے باعث سیاسی خلا پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں سب کا کردار سب کے سامنے ہے، اور پیپلزپارٹی تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک کی واحد جماعت ہے جو حقیقی معنوں میں کشمیری عوام کی نمائندگی کر سکتی ہے۔ آزاد کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ انہیں مایوس نہیں کروں گا، اور پیپلزپارٹی کی حکومت کی مکمل ذمہ داری میری ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکے ہیں اور انتخابات سے پہلے کا یہ وقت ہمارے لیے ایک امتحان ہے، جسے ہم کامیابی سے گزاریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر بلاول بھٹوزرداری تحریک عدم اعتماد نیاوزیراعظم