Daily Ausaf:
2025-09-18@12:53:05 GMT

دفتر خارجہ کا امریکہ میں پاکستان مخالف بل پر سخت ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دفتر خارجہ نے امریکہ میں پاکستان کے خلاف پیش کیے گئے بل پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ایک فرد کی ذاتی کوشش قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ بل پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا اور پاکستان کو امید ہے کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے تعمیری اقدامات کرے گی۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل دورے پر وضاحت دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر ممکن نہیں اور ماضی میں جو دورے ہوئے وہ دوہری شہریت رکھنے والے افراد کے تھے۔ دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان کے اسرائیل پر مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور حکومت اپنی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے۔

وزیر مملکت صادق خان کے حالیہ دورہ افغانستان پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس دورے کے دوران جعفر ایکسپریس حملے سمیت دیگر اہم امور افغان حکام کے ساتھ اٹھائے گئے۔ طورخم بارڈر پر جاری تعمیرات سمیت تمام دوطرفہ معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اور دفتر خارجہ نے اس دورے کو ایک اعلیٰ سطحی سفارتی کاوش قرار دیا۔امریکہ کی جانب سے بعض پاکستانی کمپنیوں پر عائد پابندیوں کو یکطرفہ اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر کیا گیا ہے۔ پاکستان سفارتی سطح پر اس معاملے کو امریکی حکام کے ساتھ اٹھائے گا تاکہ ان پابندیوں کا کوئی حل نکالا جا سکے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے دورہ امریکہ پر وضاحت دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان کا دورہ سرکاری نوعیت کا ہے اور وہ امریکی حکام سے پاک-امریکہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ دفتر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان خطے میں استحکام اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے سفارتی روابط کو اہمیت دیتا ہے۔کشمیر کے مسئلے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ مسئلہ ہے اور پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کے حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے انہیں یکطرفہ اور غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس پر مبنی قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ عوامی بیانات میں معروضیت، حقائق کی درستگی اور مکمل سیاق و سباق کو مدنظر رکھنا ضروری ہے، اور ریاستی اقدامات کو روکنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

جعفر ایکسپریس آپریشن میں مارے گئے دہشت گردوں کےحوالے سے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان کی لاشیں زبردستی قبضے میں لینا شرپسند عناصر اور دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے۔ پولیس نے تین لاشیں واپس حاصل کر لی ہیں اور قانون کی عملداری کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔

افغان شہریوں کے انخلا کی ڈیڈلائن پر دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اس میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی اور 31 تاریخ تک ان کے انخلا کو یقینی بنایا جائے گا۔
دفتر خارجہ نے روس اور یوکرین کے درمیان حالیہ سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ جنگ بندی مستقل بنیادوں پر قائم رہے گی۔ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کو ترجیح دی ہے اور امید کرتا ہے کہ دونوں ممالک سفارتی سطح پر اپنے معاملات کو حل کریں گے۔

جعفر ایکسپریس 16 روز بعد بحال، پشاور سے کوئٹہ کے لئے روانہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ نے کہا کہ ترجمان دفتر خارجہ کہ پاکستان دیتے ہوئے

پڑھیں:

ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت

ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تووہ دو تین بار آرمی چیف عاصم منیر سے بغلگیر ہوئے
ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر اور ان کے وفد سے ملاقات ہوئی

ایرانی صدر دوحہ ملاقات میں فیلڈ مارشل کو پہچانے بنا آگے بڑھ گئے، جس کی نشاندہی پر ان کی جانب سے دلچسپ ردعمل سامنے آیا۔ ملاقات کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب ایران کے صدر پاکستانی وفد کا استقبال کر رہے تھے اور وزیراعظم شہباز شریف سے مصافحہ کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، جس پر ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے صدر کے قریب ہوتے ہوئے نشاندہی کی تو انہوں نے دلچسپ ردعمل دیتے ہوئے اس پر معذرت کی اور پھر دو تین بار آرمی چیف سے بغلگیر ہوئے۔ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ ملاقات ہوئی جہاں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی سٹاف، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • پی سی بی نے ایشیا کپ کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، ترجمان
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت