Nawaiwaqt:
2025-11-03@00:59:03 GMT

شوال المکرم کا چاند نظر آنے کے حوالے سے پیش گوئی جاری

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

شوال المکرم کا چاند نظر آنے کے حوالے سے پیش گوئی جاری

سپارکو کی جانب سے شوال المکرم کا چاند نظر آنے کے حوالے سے پیش گوئی جاری کردی گئی۔ شوال 1446 ہجری کے چاند کے مشاہدے پر سپارکو نے سرکاری بیان جاری کیا ہے، جس میں سائنسی تجزیوں، فلکیاتی اور جدید مشاہداتی ڈیٹا کی بنیاد پر شوال 1446 ہجری کے ہلال کی رویت کے حوالے سے پیش گوئی کی گئی ہے۔ فلکیاتی ماڈلز کے مطابق شوال کا نیا چاند 29 مارچ 2025 کو پاکستان معیاری وقت کے مطابق 15:58 بجے (3 بج کر 58 منٹ پر) تشکیل پائے گا، تاہم ہلال کی رویت کا انحصار اہم عوامل جیسے چاند کی عمر، سورج سے زاویائی فاصلہ، غروبِ آفتاب کے وقت بلندی اور ماحولیاتی حالات پر ہوگا۔ 30 مارچ 2025 (29 رمضان) کے حوالے سے کیے گئے سائنسی تجزیے میں کہا گیا ہے کہ غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 27 گھنٹے ہوگی۔ چاند اور سورج کا زاویائی فاصلہ تقریباً 16 ڈگری ہوگا جب کہ غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی بلندی تقریباً 14 ڈگری اور روشنی 2 فیصد ہوگی۔ ہلال کے نظر آنے کے امکان سے متعلق پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ چاند انسانی آنکھ سے آسانی سے نظر آئے گا۔ ان سائنسی پیمانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش گوئی میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ 2025 کو پاکستان میں چاند کے نظر آنے کا امکان نہایت روشن ہے۔ لہٰذا رمضان کے 29 دن مکمل ہونے کی توقع ہے اور عید الفطر کا پہلا دن 31 مارچ 2025 کو منایا جائے گا۔ سعودی عرب میں 29 مارچ 2025 کو چاند کے نظر آنے کے امکانات تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں کیوں کہ مکہ میں غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 5 گھنٹے ہوگی۔ اس تناظر میں سعودی عرب اور مشرقِ وسطیٰ میں ہلال 30 مارچ 2025 کو نظر آئے گا اور وہاں بھی عید الفطر 31 مارچ 2025 کو منائی جائے گی۔ سرکاری بیان میں کہا گیاہے کہ عید الفطر کے موقع پر چاند کی رویت کا فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کی ذمے داری ہے۔ لہٰذا مرکزی رویت ہلال کمیٹی ملک بھر سے موصول ہونے والی گواہیوں کا جائزہ لے کر شوال 1446 ہجری کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔ ترجمان سپارکو کے مطابق اگرچہ سائنسی ڈیٹا 30 مارچ 2025 کو ہلال کے نظر آنے کی مضبوط تائید کرتا ہے لیکن مرکزی رویت کمیٹی کا حتمی فیصلہ چشم دید گواہیوں اور مشاہدے کے وقت مقامی موسمی حالات پر منحصر ہوگا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آفتاب کے وقت کے حوالے سے مارچ 2025 کو نظر آنے کے کے نظر آنے پیش گوئی چاند کی

پڑھیں:

پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

پاکستان نے تقریباً 2 دہائیوں بعد ہونے والے پہلے بولی کے عمل میں 23 آف شور تیل و گیس کی تلاش کے بلاکس 4 مختلف کنسورشیمز کو الاٹ کر دیے ہیں۔

مقامی توانائی کمپنیوں کی قیادت میں قائم کیے گئے ان کنسورشیمز میں سے بعض نےغیر ملکی اداروں، خصوصاً سرکاری ترک کمپنی ٹی پی اے او کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار

مجموعی طور پر 40 آف شور بلاکس میں سے 23 کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 500 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں۔

Pakistan awards first offshore oil exploration blocks for decades

-First offshore bidding round since 2007 draws 23 block awards
-4 local-led consortiums win exploration rights
-Turkish national oil company TPAO among foreign partnershttps://t.co/7nmDDeAN0J

— Ariba Shahid (@AribaShahid) October 31, 2025

وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کامیاب کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔

وزارت کے مطابق، ترک کمپنی ٹی پی اے او نے ایک بلاک میں 25 فیصد حصص اور اس کی آپریٹنگ ذمہ داری حاصل کی ہے۔

یہ شراکت اس سال کے اوائل میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ بولی کے معاہدے کے تحت طے پائی تھی، جس کا مقصد پاکستان کے سمندری توانائی وسائل کی تلاش ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت، یومیہ کتنے بیرل تیل حاصل ہوگا؟

دیگر بین الاقوامی شراکت داروں میں ہانگ کانگ کی یونائیٹڈ انرجی گروپ، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔

چاروں کامیاب کنسورشیمز نے ابتدائی 3 سالہ مدت کے دوران تقریباً 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایکسپلوریشن سرگرمیاں انجام دینے کا وعدہ کیا ہے۔

وزارت توانائی کے مطابق، اگر ڈرلنگ کے مراحل آگے بڑھے تو کل سرمایہ کاری 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم

تقریباً 3 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط اور عمان، متحدہ عرب امارات اور ایران کی سرحدوں سے جڑا پاکستان کا آف شور زون 1947 سے اب تک صرف 18 کنوؤں کی کھدائی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔

تاہم یہ سب اس کے ممکنہ تیل و گیس ذخائر کا مکمل اندازہ لگانے کے لیے ناکافی ہے۔

پاکستان اپنی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ درآمد کرتا ہے اور 2019 میں کیکڑا ون منصوبے کی ناکامی کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی تھی۔

تاہم، موجودہ اقدامات کو ماہرین توانائی کے شعبے میں نئی روح پھونکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آف شور اورینٹ پٰیٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس ڈرلنگ سرمایہ کاری عمان فاطمہ پیٹرولیم کنسورشیمز کیکڑا ون متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ

متعلقہ مضامین

  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • سکھر: جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ ودیگر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں
  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
  • تنزانیہ: متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ملک بھر میں فسادات اور ہلاکتیں
  • ہم چاند پر 6 بار جاچکے ہیں، ناسا کا کارڈیشین کو جواب
  • القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع