آئی ایم ایف پروگرام سے معاشی استحکام آتا ہے ترقی نہیں ہوتی، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
نوجوان نسل کی محنت، ہنر کی بدولت قرض کی زندگی کو وقار کی زندگی میں بدلنا ہے
اللہ سے دعا ہے کہ آئی ایم ایف کا حالیہ پروگرام آخری پروگرام ہو، ، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگراموں سے معاشی استحکام تو آتا ہے لیکن قومیں ترقی نہیں کرتیں اور الحمداللہ معاشی استحکام آچکا ہے ۔اسلام آباد میں پرائم منسٹر ڈیجیٹل یوتھ ہب کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اللہ سے دعا ہے کہ آئی ایم ایف کا حالیہ پروگرام آخری پروگرام ہو، 77 سالوں میں ہمارے قرضوں میں اضافہ ہی ہوا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ آپ لوگوں کو معلوم ہوگا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا لیکن یہ ایک ملین ڈالر قرض ہے ، ہم نے کمایا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کی محنت اور ہنر کی بدولت قرض کی زندگی کو وقار کی زندگی میں بدلنا ہے اور میں آخری حد تک آپ کو قرضوں سے نجات دلاؤں گا۔ کسان، صنعتکار اور نوجوان کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو باعزت روزگار کے حصول کے قابل بنانا ہے جس کے لیے دیگر اخراجات کم کرکے یوتھ کی ٹریننگ کے لیے پیسہ دیں گے اور خادم بن کر پاکستان کی خدمت کرتا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں پر سرمایہ کاری کریں گے تو پاکستان ترقی کرے گا، نوجوانوں کو بہترین ہنر فراہم کریں گے ۔ آئی ٹی، اے آئی اور ووکیشنل ٹریننگ دی جائے تو نوجوان سرمایہ بنیں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے تین ہفتوں میں 34 ؍ارب روپے میں خزانے میں آئے ، یہ وہ رقم تھی جو بینکوں کی جانب سے عدالت سے اسٹے آرڈر لینے کے نتیجے میں پھنسی ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکا کو پاکستان میں متنوع سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی جس میں صارفین کی آبادی، نوجوان افرادی قوت، بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت اور جغرافیائی فوائد کو استعمال کرتے ہوئے باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ شرکا نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے معاشی تعاون اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا۔