وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی اور صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک، بڑے فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی اور صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک میں روایتی اور ڈیجیٹل میڈیا پر ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دہشتگردی کے خلاف حکومت کے واضح اور دو ٹوک مؤقف پر گزشتہ روز وزیرِ اعظم ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں عسکری اور سول قیادت، چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی نمائندے شریک ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کو ئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا اور دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سد باب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات دی گئیں۔
71 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست جمع
وفاقی حکومت نے بجلی 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں جمع کرا دی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی بیانیے اور ملک کی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کے مواد کا سدباب کیا جائے گا، ملکی سلامتی اور ہم آہنگی کے لیے تمام صوبوں کا تعاون اور آپسی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قومی بیانیے کو نوجوانوں تک پہنچانے کے لیے فلم اور ڈراموں میں قومی موضوعات اپنائے جائیں گے، فلم اور ڈراموں میں شر پسندوں کے بیانیے کا مؤثر مقابلہ ہوگا۔ اس حوالے سے اتفاق کیا گیا کہ اس میں چاروں صوبے کا تعاون ہوگا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ قومی بیانیے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پر بھی مواد نشر کیا جائے گا، دہشتگردی کے منفی معاشرتی اثرات کو اجاگر کیا جائے، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کا سدباب کیا جائے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈیپ فیک اور دیگر ذرائع سے بنائی گئی جھوٹی معلومات اور مواد کا مستند معلومات سے بھرپور جواب دیا جائے، قومی نصاب میں دہشتگردی کے حوالے سے آگاہی شامل کی جائے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصلہ کیا گیا قومی بیانیے کیا گیا کہ اجلاس میں کیا جائے
پڑھیں:
قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، بجٹ اجلاس کا آغاز 10 جون کو ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر نےکہا ہے کہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد نہیں ہوگا جبکہ 13 جون سے بجٹ پر بحث کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ ایوان میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق اظہار خیال کا وقت دیا جائے گا۔
اسپیکر کے مطابق وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی جس کے بعد اس دن بحث سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائے گا، جبکہ 23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث کی جائے گی۔
مزید تفصیلات کے مطابق 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث و رائے شماری کی جائے گی۔ 26 جون کو فنانس بل 2025-26 کی قومی اسمبلی سے منظوری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 27 جون کو ضمنی گرانٹس اور دیگر اہم امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے منظور شدہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف اسپیکر کی اجازت سے ممکن ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اس بجٹ اجلاس کو ملکی معیشت کی سمت طے کرنے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے، جہاں حکومتی پالیسیوں، ٹیکس تجاویز اور اخراجات کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان زوردار بحث متوقع ہے۔