کراچی میں پولیس رپورٹنگ سینٹر پر کریکر حملہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کراچی میں قائد پل کے نیچے پولیس رپورٹنگ سینٹر پر نامعلوم ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں 3پولیس اہلکاروں سمیت 4افراد زخمی ہوگئے، گورنر سندھ اور صوبائی وزیر داخلہ نے پولیس پر حملے کی رپورٹ ایس ایس پی ملیر سے طلب کرلی۔
مزید پڑھیں: کراچی: کار ریس کی زد میں آنے والے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی جاں بحق
ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی کے مطابق قائد پل کے نیچے مارکیٹوں کی سیکیورٹی کے لئے پولیس رپورٹنگ کیمپ لگایا گیا تھا جس میں پولیس اہلکار بھی موجود تھے،نامعلوم ملزمان نے پل کے اوپر سے نیچے کیمپ پر کریکر پھینکا جس کے نتیجے میں 3پولیس اہلکاروں سمیت 4افراد زخمی ہوگئے۔جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انکی حالت خطرے سے باہر ہے۔
مزید پڑھیں: ڈی آئ جی ٹریفک پولیس کا کراچی کے شہریوں کو عید کا انوکھا تحفہ
واقعہ کے بعد جائے وقوعہ پر پولیس رینجرز ،کرائم سین یونٹ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی پہنچ گیا اور کریکر حملے کے مقام سے شواہد اکٹھے کئے گئے۔پولیس کریکر حملے میں فرار ہونے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی تلاش کررہی ہے۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس رپورٹنگ سینٹر کراچی کریکر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس رپورٹنگ سینٹر کراچی کریکر پولیس رپورٹنگ
پڑھیں:
یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
روس نے ہفتے کی صبح یوکرین میں میزائلوں، ڈرونز اورایریئل گلائیڈ بموں سے حملہ کیا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ روس کی یہ بڑی کارروائی چند دن قبل کییف کی طرف سے روسی فضائی اڈوں پر کیے گئے حیرت انگیز حملے کا جواب ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق کریملن نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر اپنے حملے بڑھا دیے ہیں کیونکہ دونوں متحارب ممالک تین سالہ جنگ کے خاتمے یا عارضی جنگ بندی کے لیے براہ راست مذاکرات میں ہنوز ناکام ہیں۔
یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیگا نے کییف کے مغربی اتحادیوں سے روس کی طرف سے حملوں کو روکنے سے انکار پر اسے سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
قبل ازاں یوکرین کے مقامی حکام نے کہا تھا کہ ہفتے کے روز مشرقی یوکرینی شہر خارکیف پر روس کے بڑے ڈرون اور میزائل حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 21 دیگر زخمی ہو گئے۔ ماسکو کی طرف سے یوکرین پر روزانہ بنیادوں پر ہونے والے وسیع پیمانے پر حملوں کی اس تازہ ترین کارروائی میں ماسکو نے مہلک ‘ایریئل گلائیڈ بم‘ کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین کے خلاف تین سال سے جاریجنگ میں روس کی طرف سے اس مہلک بم کا استعمال اب معمول بن گیا ہے۔
ہفتے کے روز ہوئے روسی حملے کے بارے میں خارکیف کے میئر ایہور تیریخوف نے کہا کہ 18 اپارٹمنٹ عمارتوں اور 13 نجی گھروں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ انہوں نے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نے اس حملے میں 48 ڈرون، دو میزائل اور چار فضائی گلائیڈ بموں کا استعمال کیا۔
گزشتہ ہفتوں کے دوران یوکرین پر روسی حملوں کی شدت میں واضح اضافہ ہوا ہے جس سے یہ امید مزید کم ہوتی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں متحارب فریق امن کے لیے کسی ڈیل تک پہنچ پائیں گے۔ خاص طور سے حال ہی میں کییف کی طرف سے روس کے اندرونی علاقے میں روسی فوجی ہوائی اڈوں پر ہونے والے حیرت انگیز ڈرون حملوں کے بعد سے امن ڈیل کی امید دکھائی نہیں دے رہی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے ان سے کہا تھا کہ ماسکو روسی ایئر فیلڈز پر یوکرین کے حملے کا بھر پور جواب دے گا۔
یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں کم از چھ افراد ہلاک اور 80 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا روس اور یوکرین کو ایک دوسرے سے الگ کر کے امن کی طرف لے جانے سے پہلے بہتر ہو گا کہ ”کچھ وقت مزید لڑنے دیا جائے۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان ان کے عمومی بیانے سے کہیں مختلف تھا جس میں وہ اکثر جنگ بندی پر زور دیتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی ٹرمپ یہ اشارہ بھی دے چُکے ہیں کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کے تناظر میں اپنی حالیہ امن کوششوں سے ہاتھ اُٹھا لیں گے۔
Post Views: 5