کامیڈین حسن عباس کو فن کے اعتراف میں ایوارڈ دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کامیڈین حسن عباس کو یوم پاکستان کے موقع پر نیویارک میں اعتراف فن ایوارڈ دیا گیا۔
برصغیر پاک و ہند میں حسن عباس کا نام اسٹینڈ اپ کامیڈی میں سرفہرست ہے۔ وہ گزشتہ 40 سال سے فن موسیقی، کامیڈی، اسٹیج، ٹی وی، فلم اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔
کامیڈین نے اپنے فنی سفر کے دوران موسیقی کے نامور اساتذہ کرام استاد نصرت فتح علی خان اور استاد غلام عباس کی باقاعدہ شاگردی کی اور برصغیر کے نامور غزل گو استاد غلام علی، استاد مہر علی اور استاد شیر علی قوال، نامور کامیڈین مرحوم امان اللہ خان اور سہیل احمد کی صحبت میں طویل وقت گزارا۔
اپنے ان اساتذہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حسن عباس نے فن موسیقی میں کلاسیکل میوزک، میوزک کامیڈی، پیروڈی، تاثرات کی اداکاری اور صداکاری کا بہترین امتزاج قائم کیا۔ ان کے مداح برصغیر پاک و ہند، مشرق وسطیٰ، فار ایسٹ، یورپ اور امریکا تک پھیلے ہوئے ہیں جہاں گزشتہ 30 سال میں انہوں نے کئی بار اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
کامیڈین حسن عباس کو فنکاروں کا فنکار بھی کہا جاتا ہے۔ وہ اپنے فن سے نہ صرف عوام کو محظوظ کرتے ہیں بلکہ وہ سینئر ساتھی فنکاروں کےلیے بھی تفریح کا سبب ہیں اور اکثر ان کی نجی محفلوں کی رونق بڑھاتے ہیں۔
حسن عباس کو پاکستانی اسٹیج تھیٹر سے کئی ایوارڈز مل چکے ہیں۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ انہیں نیویارک امریکا میں کسی اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ اس سے قبل 2014 میں انہیں نیویارک میں ’’مسٹر کامیڈی‘‘ کا خطاب بھی دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حسن عباس کو
پڑھیں:
یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔
تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔