26 نومبر احتجاج؛ اٹک جیل کے 118 ملزمان کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
26 نومبر احتجاج کے معاملے میں اے ٹی سی پنڈی نے وفاقی پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے 5 مقدمات میں پی ٹی آئی کے 118 ملزمان کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی پولیس کی درخواست کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
پی ٹی آئی کے احتجاج سے گرفتار ملزمان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی، آبپارہ، رمنا اور تھانہ کوہسار میں بھی مقدمات درج ہیں۔ ملزمان کو 3 ہفتے قبل اسلام آباد پولیس نے اٹک جیل میں شامل تفتیش بھی کیا تھا۔
عدالت کی جانب سے 118 ملزمان کی حوالگی کے احکامات ملنے پر اسلام پولیس اٹک جیل کیلئے روانہ ہوگئی۔
واضح رہے کہ وفاقی پولیس کو 8 مقدمات میں مطلوب ملزمان اٹک جیل میں تھے ان میں سے تین مقدمات کے ملزمان کی حوالگی کے احکامات پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اٹک جیل
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔