کسانوں کے لیےاچھی خبر 1,000 مفت ٹریکٹر سکیم کاباضابطہ آغاز
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے “سی ایم پنجاب گندم ترغیبی پروگرام” کا باضابطہ آغاز کر دیا، جس میں کسانوں کو 1,000 مفت ٹریکٹر فراہم کرنے کی اسکیم شامل ہے۔
پنجاب کی مفت ٹریکٹر اسکیم کے تحت 55 ہارس پاور کے ٹریکٹر منتخب 1,000 کسانوں کو مفت فراہم کیے جائیں گے، جنہیں ڈیجیٹل بیلٹنگ کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے۔ پہلا ٹریکٹر بہاولنگر کی خاتون کسان کوثر پروین کو دیا گیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کامیاب کسانوں کو ذاتی طور پر مبارکباد پیش کی، جن میں محمد اقبال جھنگ اور سلمان احمد منڈی بہاؤالدین سے شامل ہیں۔
یہ پروگرام پنجاب حکومت کی کسانوں کی حمایت اور صوبے میں گندم کی پیداوار بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ وزیراعلیٰ کے مطابق، حکومت نے کسانوں کی فلاح کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں گرین ٹریکٹر، کسان کارڈ اور سپر سیڈر اسکیم شامل ہیں۔مجموعی طور پر 57,733 کسانوں نے مفت ٹریکٹر اسکیم کے لیے درخواست دی، جن میں سے 21,496 کسان بیلٹنگ کے عمل کے لیے اہل پائے گئے۔ تمام منتخب کسانوں کو تین ماہ کے اندر ٹریکٹر فراہم کیے جائیں گے۔
پنجاب میں گندم کی کاشت 560,000 ایکڑ اراضی پر کی گئی ہے، اور حکومت کو امید ہے کہ یہ اسکیم فصل کی پیداوار میں اضافہ کرے گی اور کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کسانوں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “اللہ تعالی کی مہربانی سے گندم کی کاشت سے شاندار فصل حاصل ہوگی، اور میں اپنے کسان بھائیوں کی خوشحالی اور فلاح کے لیے دعا گو ہوں۔”
یاد رہے کہ نومبر 2024 میں مریم نواز نے “سی ایم پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم” کا آغاز کیا تھا اور اس میں ڈیجیٹل بیلٹنگ کے ذریعے ٹریکٹر فراہم کیے گئے تھے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسکیم کے تحت 9,500 کسانوں کو ہر ٹریکٹر پر ایک لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی۔ انہوں نے کسانوں کو دی جانے والی چار اقسام کے گرین ٹریکٹروں کا معائنہ بھی کیا تاکہ ان کی خصوصیات کا جائزہ لے سکیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مفت ٹریکٹر مریم نواز کسانوں کو کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) کی ملاقات ، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر پر تپاک و پر خلوص خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون،وویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکچینج پروگرام،ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا ۔ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف کی جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد ،پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔ جرمن پالیمانی رکن دِریا تُرک نَخباؤر سے ملاقات باعثِ مسرت ہے۔ جرمن پالیمانی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی جمہوری گورننس کے تحت قانون سازوں،نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز دی۔ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خودمختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات،ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار ، مریم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی،زرعی ٹیکنالوجی،آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے۔ دس ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔ خواتین کی بااختیاری پنجاب کی سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے۔ ای بائیک سکیم، ہونہار اسکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز خواتین کی محفوظ اور باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔ پنجاب کے تاریخی ورثے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار مشترکہ تہذیبی سرمائے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔ پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔