ممتاز علی شاہ نے آصف علی زرداری کو ادارے کی سالانہ رپورٹ پیش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
وفاقی انشورنس محتسب نے صدر مملکت سے ملاقات میں ان کو سال 2024ء میں ادارے کی کارکردگی بارے بتایا۔ انہوں نے بریفنگ دی کہ انشورنس محتسب انشورنس کمپنیوں کی بدانتظامیوں اور دھوکہ دہی پر مبنی انشورنس پالیسیوں کی فروخت کے خلاف شکایات کا ازالہ کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی انشورنس محتسب نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو ادارے کی سالانہ رپورٹ 2024ء پیش کر دی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی انشورنس محتسب ممتاز علی شاہ کی ملاقات ہوئی، انشورنس محتسب نے صدر مملکت کو سال 2024ء میں ادارے کی کارکردگی بارے بتایا۔ انہوں نے بریفنگ دی کہ انشورنس محتسب انشورنس کمپنیوں کی بدانتظامیوں اور دھوکہ دہی پر مبنی انشورنس پالیسیوں کی فروخت کے خلاف شکایات کا ازالہ کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2024ء میں انشورنس محتسب نے شکایت کنندگان کو 2.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی زرداری صدر مملکت ادارے کی
پڑھیں:
سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
لاہور(نیوزڈیسک)پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔
پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کا آغاز کر دیا، اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے
پاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ