شفقت علی خان— فائل فوٹو

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت اقلیتوں کے حقوق کا چیمپئن بننے کی پوزیشن میں نہیں۔

دفترِ خارجہ میں بریفنگ میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت مسلسل اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا آ رہا ہے، وہاں اقلیتوں کے خلاف واقعات حکومتی عناصر کی ملی بھگت سے ہوتے ہیں۔

شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو فروغ دیا جا رہا ہے، بھارت میں اقلیتوں پر ریاستی جبر کے شواہد موجود ہیں۔

حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل جانے کا نوٹس لے لیا، دفتر خارجہ

حکومت پاکستان نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل جانے کی رپورٹس کا نوٹس لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں شہریت ترمیمی قانون اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے، بھارتی حکومت کو دوسروں پر تنقید کے بجائے اپنی اقلیتوں پر توجہ دینی چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت میں بابری مسجد کی شہادت اور اس کی جگہ مندر کی تعمیر اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارت میں مساجد اور درگاہوں پر حملے معمول بن چکے ہیں، بھارت کو مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں ریاستی ادارے اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اقلیتوں کے بھارت میں نے کہا کہ کہ بھارت

پڑھیں:

ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔

انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • ایسے شواہد موجود ہیں کہ بھارت اس بار سمندر کے راستے سے کوئی کارروائی کرسکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • وزیراعلیٰ کے وژن پر عمل: فتح جنگ میں عوامی سہولیات میں نمایاں بہتری
  • سہیل آفریدی کی قیادت میں ریاستی اداروں پر حملے کے شواہد سامنے آگئے، اختیار ولی
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ