امید ہے صدر زرداری وزیراعلیٰ پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت امن و امان کے مسئلے میں واقعی سنجیدہ ہے تو این ایف سی اجلاس جلد از جلد بلایا جائے کیونکہ امن و امان کا قیام صرف سنجیدہ اقدامات سے ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ امید ہے صدر مملکت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط کا مثبت جواب دیں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت امن و امان کے مسئلے میں واقعی سنجیدہ ہے تو این ایف سی اجلاس جلد از جلد بلایا جائے کیونکہ امن و امان کا قیام صرف سنجیدہ اقدامات سے ممکن ہے۔ تنظیم سازی کے ماہر کسی وزیر کی غلاظت بھری پریس کانفرنسز سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی پورے ملک میں امن و امان کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، لیکن بدقسمتی سے وفاق ایک طرف خیبر پختونخوا کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے جبکہ دوسری طرف فنڈز روک کر رکھے ہوئے ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ غیر آئینی طور پر وفاق کا فنڈ روکنے سے ضم شدہ اضلاع میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے جبکہ یہ اضلاع اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں، لہٰذا فنڈز بھی صوبے کو ہی ملنے چاہئیں۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ صوبہ وفاق کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں ضم شدہ اضلاع کے فنڈز استعمال کر سکتا ہے اور اگر وہاں ترقیاتی عمل تیز کیا جائے تو دہشت گردی میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت محدود وسائل کے باوجود دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے لیکن اگر ضم شدہ اضلاع کو ان کا جائز حصہ ملے تو وہاں کی محرومیاں دور کی جا سکتی ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے خیبر پختونخوا کے خلاف بیان بازی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے خیبر پختونخوا نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں: خواجہ آصف
( ویب ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا
انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔