عاشق مزاج شخص ایک ہی شادی میں دو دلہنیں بیاہ لایا!
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بھارت میں تلنگانہ کے ضلع کومرم بھیم آصف آباد میں ایک ایسا انوکھا واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔ ایک نوجوان نے ایک ہی وقت اور ایک ہی منڈپ میں دو لڑکیوں سے شادی رچا لی۔
گمنور گاؤں کے رہائشی سوریا دیو نامی اس نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ لال دیوی اور جھلکاری دیوی دونوں سے محبت کرتا تھا، اور اسی لیے اس نے ایک ہی تقریب میں دونوں سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سوریا دیو نے اپنی شادی کے دعوت نامے پر بھی دونوں دلہنوں کے نام چھپوائے اور ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا۔
شادی کی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں دلہنیں دلہے کا ہاتھ پکڑے منڈپ میں آگ کے گرد پھیرے لینے کی رسم ادا کر رہی ہیں، جبکہ ان کے گھر والے، رشتے دار اور گاؤں والے بھی موجود ہیں۔ پس منظر میں ڈھول کی تھاپ بھی سنائی دے رہی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Mohammed yasar ullah shakeel (@mohammedyasarullahshakeel)
ذرائع کے مطابق سوریا دیو جب لال دیوی اور جھلکاری دیوی دونوں سے محبت کرنے لگا تو تینوں نے ایک ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔ گاؤں کے بزرگ پہلے تو ہچکچا رہے تھے، لیکن آخر کار راضی ہوگئے اور انہوں نے ان کی شادی میں مدد کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں ہندوؤں کےلیے ایک وقت میں ایک سے زیادہ شادیاں کرنا غیر قانونی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ایسا واقعہ پیش آیا ہو۔ 2021 میں بھی، تلنگانہ کے عادل آباد ضلع میں ایک شخص نے ایک ہی ’منڈپ‘ میں دو خواتین سے شادی کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق، اتنور منڈل میں ہونے والی یہ تقریب تینوں خاندانوں کی رضامندی سے ہوئی۔ اسی طرح 2022 میں جھارکھنڈ کے لوہردگا میں بھی ایک شخص نے اپنی دونوں محبوباؤں سے شادی کرلی تھی۔
تلنگانہ کے اس عاشق مزاج نے بھی محبت کی ایک نئی داستان رقم کردی ہے!
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
سپریم کورٹ اعلامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس، جسٹس منصور علی شاہ نے سپریم کورٹ کے مسیحی ملازمین کے لیے ان کے ساتھ ایسٹر تقریب میں خصوصی شرکت کی اور کیک کاٹا۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ میں کرسمس تقریب کا انعقاد
جسٹس منصور علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت اور تفہیم پر زور دیا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی عدلیہ آئین میں دی گئی مذہبی آزادی، مساوات اور انسانی توقیر کی اقدار کی حفاظت کے عزم کو دہراتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مسیحی برادری کو پُرامن ایسٹر کی مبارکباد، وزیراعظم شہباز شریف
اُنہوں نے عدلیہ کے لیے مسیحی برادری کی خدمات کو سراہا اور مسیحی ملازمین اور اُن کے اہل خانہ کو ایسٹر کی مبارکباد دی۔
تقریب میں سپریم کورٹ ججز اور عدالتی ملازمین نے شرکت کے ذریعے مذہبی اور ثقافتی تنوّع پر یقین کے حوالے سے اپنے عزم کی توثیق کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئین ایسٹر جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ مذہبی ہم آہنگی مسیحی برادری