واٹس ایپ نےصارفین کیلئےنیافیچرمتعارف کروادیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عالمی سطح پر مقبول میسیجنگ ایپ واٹس ایپ میں ایک بہترین فیچر کا اضافہ کیا جارہا ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی پروفائل اپ ڈیٹس میں عارضی میوزک کلپس کو شامل کرسکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق نئے فیچر کے تحت واٹس ایپ صارفین اپنے اسٹیٹس میں اب سونگ کلپس کو بھی باآسانی شامل کرسکیں گے۔
کمپنی کے مطابق دنیا بھر کے صارفین کے لیے اس فیچر کو متعارف کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور یہ آنے والے ہفتوں میں تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔
واٹس ایپ کا اسٹیٹس فیچر واٹس ایپ اپ ڈیٹس کے طور پر ایپ میں موجود ہے جسے صارفین فیس بک اور انسٹاگرام پر دستیاب اسٹوریز فیچر کی طرح 24 گھنٹے بعد ازخود غائب ہوجانے والے ٹیکسٹ، تصویر اور ویڈیو پیغامات کو شیئر کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اس فیچر کو کیسے استعمال کیا جائے گا؟
اسٹیٹس اپ ڈیٹ کرتے وقت واٹس ایپ صارفین کو اسکرین کے اوپری حصے میں ایک میوزک نوٹ آئیکن نظر آئے گا یہ آئیکن صارفین کوواٹس ایپ اسٹیٹس میں میوزک کو شامل کرنے کی اجازت دے گا۔
صارفین تصویر پر مشتمل اسٹیٹس کے لیے 15 سیکنڈ کا میوزک اور ویڈیو کے لیے 60 سیکنڈ پر مشتمل میوزک شامل کرسکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق واٹس ایپ کی میوزک لائبریری میں اسٹیٹس کیلئے لاکھوں میوزک موجود ہیں جہاں صارف اپنی مرضی سے ٹریک کا درست حصہ اسٹیٹس ساؤنڈ کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:غنیٰ علی کی شوبز انڈسٹری چھوڑنے پر وضاحت
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا سرکلر ڈیٹ ختم کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ اور وزیر مملکت آئی ٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ حکومت بجلی کی خرید و فروخت کے کاروبار سے باہر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر انڈسٹری کے لیے بجلی 16 روپے فی یونٹ سستی کی گئی۔ سرپلس بجلی عوام کو 7.5 روپے فی یونٹ کے حساب سے پیشکش کی جا رہی ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ پاور پلانٹس کے مالکان سے مذاکرات کے ذریعے 2058 تک 3600 ارب روپے کی اضافی ادائیگی روکی گئی۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا ہمیں مہنگی بجلی وراثت میں ملی، جس کی لاگت 9.97 روپے فی یونٹ ہے۔ روپے کی بے قدری اور کیپیسٹی چارجز کے باعث بجلی مہنگی ہوئی۔