پاکستان کا وہ اہم شہر جہاں آج عیدالفطر منائی جارہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:شہر قائد کے باسی داؤدی بوہرہ جماعت آج عید الفطر مذہبی جوش و جذبے سے منا رہی ہے۔
نماز عید کے اجتماعات میں ملک و قوم کی بقا، سالمیت، امن و امان کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں،کراچی میں مختلف مقامات پر ہونے والی نماز عید کے اجتماعات میں دہشت گردی کے خاتمے، ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی دعائیں مانگی گئیں۔
اس موقع پر جماعت کے افراد نے اپنے ملک کی تقدیر کے روشن ہونے کے لیے اللہ سے برکات کی دعا کی۔
سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025
عید الفطر کا سب سے بڑا اجتماع کراچی کے صدر کی طاہری مسجد میں منعقد ہوا، جہاں بڑی تعداد میں بوہری جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد نے نماز عید ادا کی۔
اس کے علاوہ پان منڈی، سولجر بازار، بلوچ کالونی، نارتھ ناظم آباد اور حیدری میں بھی نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے، جہاں داؤدی بوہرہ جماعت کے افراد نے ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں بانٹیں اور ملکی امن و استحکام کے لیے دعا کی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔
نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔
نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔
نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
Post Views: 1