تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی یہ کارروائیاں مسلمانوں کو بے دخل کرنے اور ان کے تاریخی ورثے کو مٹانے کی ایک منظم کوشش ہے۔ بھارت میں مسلمان نہ صرف اپنے مذہبی مقامات بلکہ اپنی شناخت کے تحفظ کے لیے بھی شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں بی جے پی حکومت کی جانب سے وقف جائیدادوں پر قبضے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، جس کے تحت 872,000 وقف املاک، جن کی مالیت 14.

22 بلین ڈالر سے زیادہ ہے، غیر قانونی طور پر ہڑپ کر لی گئیں۔ مودی حکومت نے کئی تاریخی مساجد کو گرا کر تجارتی مراکز میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ قبرستانوں پر پارکنگ لاٹس بنائے جا رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، اجین میں 1,014 سے زائد وقف جائیدادیں یا تو سرکاری قبضے میں چلی گئیں، یا بیچ دی گئیں، یا مکمل طور پر مٹی میں ملا دی گئیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی یہ کارروائیاں مسلمانوں کو بے دخل کرنے اور ان کے تاریخی ورثے کو مٹانے کی ایک منظم کوشش ہے۔ بھارت میں مسلمان نہ صرف اپنے مذہبی مقامات بلکہ اپنی شناخت کے تحفظ کے لیے بھی شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ اجین میں ہی 100 سالہ پرانی مسجد کو مسمار کر دیا گیا، جبکہ 1985ء کے وقف ریکارڈ کو نظر انداز کر کے حکومت نے زمین کو سرکاری جائیداد قرار دے دیا۔ اس کے علاوہ، 1857ء میں قائم ہونے والی مشہور موتی مسجد بھی سرکاری کنٹرول میں لے لی گئی۔ماہرین کے مطابق، مودی حکومت نے نہ صرف وقف جائیدادوں پر بلڈوزر چلائے، بلکہ وقف بورڈز کو ہندو سرمایہ داروں کے حوالے کر کے قانونی طور پر چوری کو "اصلاحات" کا نام دے دیا۔ بھارت میں مسلمانوں کے لیے اپنی مذہبی جائیدادوں کو بچانا مزید مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارت میں بی جے پی

پڑھیں:

بھارت: انیل امبانی کے خلاف تحقیقات، 351ملین ڈالر کے اثاثے منجمد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی:۔ بھارت کے ارب پتی تاجر انیل امبانی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا باقاعدہ طور پر آغاز کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے مالیاتی جرائم کے ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے انیل امبانی گروپ سے منسلک 351 ملین ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ بھارتی سرکاری ذرائع کے مطابق ای ڈی نے ممبئی، دہلی اور چنئی میں واقع انیل امبانی کے خاندانی گھر سمیت رہائشی و کمرشل جائیدادوں پر لین دین پر پابندی عائد کر دی ہے۔

مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی کے خلاف 2017ءسے 2019ءکے درمیان ایک پرائیویٹ بینک سے حاصل کیے گئے 568ملین ڈالر کے قرضوں سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تاہم اس سرمایہ کاری سے کوئی منافع حاصل نہیں ہوا۔

بھارتی کاروباری شخصیت انیل امبانی پر الزام ہے کہ ریلائنس ہوم فنانس اور ریلائنس کمرشل فنانس نے قرض کی رقم کو منی لانڈرنگ اور رشوت کے لیے استعمال کیا۔ ای ڈی ریلائنس کمیونیکیشنز میں بھی مبینہ طور پر 1.55 ارب ڈالر کے فنڈز کی خرد برد کی تحقیقات کر رہی ہے۔

گروپ کے اثاثے منجمد ہونے کے بعد مزید قانونی کارروائی متوقع ہے اور حکام نے کہا ہے کہ شفافیت اور قانونی تقاضوں کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات جاری رہیں گی۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • بھارت: انیل امبانی کے خلاف تحقیقات، 351ملین ڈالر کے اثاثے منجمد
  • پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
  • عالم پالاری اورپوڑو پالاری نے زمین پر قبضہ کرلیاہے، خاتون کا الزام
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • تاجکستان سے بھارتی فوج کی بے دخلی، آینی ایئربیس کا قبضہ کھونے پر بھارت میں ہنگامہ کیوں؟
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت