بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ڈنمارک کے وزیرِ خارجہ لارش لوک راسموسن نے امریکی صدر کی انتظامیہ کے بیان پر کہا ہے کہ انکا ملک گرین لینڈ میں سکیورٹی کو بہتر کرنے کیلئے مزید سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر کے بزور طاقت گرین لینڈ ضم کرنے کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر ڈنمارک کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ڈنمارک کے وزیرِ خارجہ لارش لوک راسموسن نے امریکی صدر کی انتظامیہ کے بیان پر کہا ہے کہ ان کا ملک گرین لینڈ میں سکیورٹی کو بہتر کرنے کے لیے مزید سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہم امریکا کے ساتھ مزید تعاون کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ ڈنمارک کے وزیرِ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ہم اس لہجے کو پسند نہیں کرتے، جو استعمال کیا گیا ہے۔

آپ اپنے قریبی حلیفوں سے اس انداز میں گفتگو نہیں کرتے، میں اب بھی سمجھتا ہوں کہ ڈنمارک اور امریکا قریبی اتحادی ہیں۔ اس سے پہلے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بیان میں کہا تھا کہ ڈنمارک نے گرین لینڈ کے لوگوں کے ساتھ درست نہیں کیا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ جہاں تک گرین لینڈ کو ضم کرنے کا تعلق ہے، میں اس معاملے میں فوجی قوت کے استعمال کو خارج از امکان قرار نہیں دے سکتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکی صدر گرین لینڈ کہا ہے کہ

پڑھیں:

بھارت کی آبی پالیسی پر چین کا شدید ردعمل، پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی

بیجنگ (نیوز ڈیسک) بھارت کی مبینہ “آبی دہشت گردی” پر چین نے سخت مؤقف اختیار کر لیا ہے۔ چین کی وزارتِ آبی وسائل کے اعلیٰ افسر وانگ شن زے نے بھارت کی آبی ہتھیار سازی کے خلاف شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، تو چین بھی اسی طرز پر اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔وانگ شن زے نے خبردار کیا کہ چین اب اپنی آبی پالیسی میں انقلابی تبدیلیوں پر غور کر رہا ہے، اور اگر بھارت پانی کو دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا ہے تو چین کو بھی اسی حکمت عملی کو اپنانے سے کوئی جھجک نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چین کے کنٹرول میں بہنے والے بڑے دریا، جیسے برہم پتر اور میکانگ، اسٹریٹیجک اہمیت رکھتے ہیں، اور اگر ضروری ہوا تو ان دریاؤں کا بہاؤ روکا جا سکتا ہے۔ چیف انسپکٹر وانگ کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چین اپنی آبی پالیسی کو واضح اور مؤثر بنائے تاکہ بھارت جیسے ممالک کے آبی دباؤ کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔چین کی طرف سے دریاؤں پر بنائے جانے والے ڈیم منصوبے پہلے ہی عالمی سطح پر زیرِ بحث ہیں، اور اب چین کی تازہ دھمکیوں نے خطے میں آبی تنازعے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ چین کے سخت موقف نے جنوبی ایشیا میں پانی کی سفارت کاری کے مستقبل پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اہم شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیوز بنانے اور اپ لوڈ کرنے پر 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی آبی پالیسی پر چین کا شدید ردعمل، پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے 100 سے زائد دفاتر کو بند کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ