فٹبال پریزینٹر کے “نامناسب لباس” نے نئی بحث چھیڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
معروف ٹی وی پریزینٹر ایلینورا انکارڈونا کے نامناسب لباس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیزن اسپورٹس چینل کی پریزینٹر ایلینورا انکارڈونا کو ‘ٹرانس پیرنٹ’ متنازع لباس پہننے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واقعہ یووینٹس اور انٹر کے درمیان میچ کے دوران پیش آیا، جب پریزینٹر نے میچ کی میزبانی کرتے ہوئے ایک ٹرانس پیرنٹ نامناسب لباس کا انتخاب کیا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ کوالیفائرز؛ برازیل کی بدترین کارکردگی پر ہیڈکوچ فارغ
سوشل میڈیا پر 10 لاکھ سے زائد فالوورز رکھنے والی ایلینورا انکارڈونا کی تصاویر پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ کچھ صارفین نے انہیں ‘نئی ڈیلیٹا لیوٹا’ کا خطاب دیا۔
مزید پڑھیں: تاریخ رقم، جاپان فیفا ورلڈکپ کیلئے کوالیفائی کرنے والا پہلا ملک بن گیا
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ “یہ لباس اسپورٹس براڈکاسٹنگ کے معیارات کے منافی ہے”۔
اسی طرح ایک اور صارف نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ “کھیل کی بجائے پریزینٹر کے لباس پر توجہ مرکوز ہو رہی ہے”۔
دوسرے صارف نے ردعمل دیا کہ “یہ ایک اسپورٹس شو ہے، فیشن شو نہیں!”۔
واضح رہے کہ ایلینورا انکارڈونا نے ابھی تک اس تنقید پر کوئی رسمی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدہ کو چھیڑ تک نہیں سکتا
سٹی42: پہلگام فالس فلیگ حملے سے بھارت کیا مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے، بھارت کی حکومت نے ایک ہی دن میں اپنا کچا چٹھا خود کھول دیا۔ بھارت کا اصل نشانہ سندھ طاس معاہدہ ہے جسے آج اس نے یکطرفہ اقدام کر کے معطل کرنے کی کوشش کی ہے۔
پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط کا کہنا ہےکہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہوسکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے، بھارت فوری طور پر پاکستان کا پانی بند نہیں کرسکتا۔
پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
سابق سفیر نے خدشہ ظاہرکیا کہ بھارت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرےگا، بھارت میں آج کل مسلم وقف قانون میں مودی حکومت کی من مانی ترامیم کے خلاف سخت احتجاج چل رہا ہے اور اس ترمیم کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ بھارت کی نریندر مودی حکومت مسلم وقف قانون کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج ختم کرنےکے لیے بھی کوئی کارروائی کرسکتی ہے۔
عبدالباسط نے کہا کہ بھارت عملاً سندھ طاس معاہدہ کو چھیڑ تک نہیں سکتا۔ اس معاہدے میں عالمی بینک اور دیگر قوتیں ضامن ہیں۔
زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار، امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم
Waseem Azmet