مرتے دم تک دریائے سندھ پر نہریں نہیں بننے دیں گے: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مرتے دم تک دریائے سندھ پر نہریں نہیں بننے دیں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ہمیں مل کرپاکستان کومضبوط بنانا اور درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے۔ عیدکےموقع پرتمام پاکستانی اپنےاختلافات بھلادیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےافسوسناک واقعات میں بےگناہوں کوبسوں سے اتار کر شہید کیا گیا۔ افواج، سکیورٹی اداروں کے جوان وطن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔
لاہور میں ماہ شوال کا چاند دیکھنے کیلئے زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا واضح مؤقف ہے، ہم 4 اپریل کو وزیراعظم سے مطالبہ کریں گے کہ وہ واضح اعلان کریں کے کینالز نہیں بن رہے۔ وزیراعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ کینالز پروجیکٹ ختم کرنے کا اعلان کردیں۔ ہم مرتے دم تک دریائے سندھ پر نہریں نہیں بننے دیں گے۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ را کے کہنے پر ملک کیخلاف بات کررہے ہیں، ان سے بات کیسے ہوسکتی ہے؟۔ جو لوگ بات چیت کے لیے موجود ہیں، ان سے ضرور ہوگی۔ جھوٹی خبریں اور افواہیں نہ چھاپی جائیں، جس سے لوگوں کے کردار اور گھر تباہ ہوجائیں۔
لبرلینڈ کے ایمبیسڈر ایٹ لارج کی پاکستانی عوام کو عید کی مبارکباد
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کا میڈیا ٹرائل بھی ہوا، پھر بھی ہم کھڑے رہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں ڈائیلگ سیاسی لوگوں کے ساتھ ہونے چاہییں۔ دہشت گردوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ پیکا ایکٹ کے حق میں پیپلزپارٹی کبھی نہیں رہی، ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ جھوٹی اور من گھڑت اور خواہش کے مطابق خبریں نہ بنیں۔
بھارت؛ مسجد میں دھماکہ، عید سے قبل خوف و ہراس
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی آزادی کے لیے ہمیشہ پیپلزپارٹی لبرل رہی اور رہے گی۔ باقاعدہ مہمات چلائی جاتی رہیں مگر پیپلزپارٹی نے ایک صحافی کو بھی گرفتار نہیں کیا۔ کچھ لوگوں نے قیادت پر گری ہوئی حد تک بھی بات کی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
کراچی:وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت قدرتی آفات اور ہنگامی حالات میں عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لیے دن رات سرگرم ہے، متاثرہ افراد کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ریلیف آپریشن کے دوران متاثرین کو نہ صرف محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے بلکہ ان کے کھانے پینے، علاج معالجے اور مویشیوں کی دیکھ بھال کا بھی مکمل انتظام کیا گیا ہے۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ لگڈو اور سکھر پر اونچے درجے جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 6 لاکھ 24 ہزار 456 اور اخراج 5 لاکھ 94 ہزار 936 کیوسک، سکھر پر آمد 5 لاکھ 60 ہزار 890 اور اخراج 5 لاکھ 8 ہزار 830 کیوسک جبکہ کوٹری پر آمد 2 لاکھ 84 ہزار 325 اور اخراج 2 لاکھ 73 ہزار 170 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، یوں اب تک منتقل ہونے والوں کی کل تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 27 ہو چکی ہے، جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ صوبے میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں گزشتہ روز 4 ہزار 174 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا، اس طرح مجموعی طور پر اب تک 92 ہزار 958 افراد علاج کی سہولت حاصل کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت سندھ نے لائیو اسٹاک کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں، گزشتہ روز 3 ہزار 192 مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، جس کے بعد اب تک 4 لاکھ 50 ہزار 571 مویشیوں کو محفوظ کیا جا چکا ہے۔ اسی دوران 39 ہزار 589 مویشیوں کو ویکسین اور طبی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ مجموعی طور پر اب تک 13 لاکھ 5 ہزار 573 مویشیوں کا علاج اور ویکسینیشن کیا جا چکا ہے۔