Daily Mumtaz:
2025-06-09@15:58:50 GMT

صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنےکاحکم

اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT

صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنےکاحکم

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ نے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار صحافی فرحان ملک کو عدالتی تحویل میں لےکر جیل بھیجنےکا حکم دے دیا۔
ایف آئی اے نے صحافی فرحان ملک اور دیگر کو ریمانڈ ختم ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان غیر قانونی کال سینٹر صحافی فرحان ملک کی ایما پر چلاتے تھے جبکہ ملزم نے جج کے سامنے بیان دیا کہ صحافی فرحان ملک سے نہ کبھی ملا نہ دیکھا، فرحان ملک کو پہلی بار ریمانڈ کے دوران لاک اپ میں دیکھا۔
جبران ناصر ایڈووکیٹ نے پوچھا فرحان ملک کے ریمانڈ کے دوران ایف آئی اے نے کیا برآمد کیا؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا جو آلات برآمد ہوئے وہ فارنزک کے لیے بھیج دیے ہیں۔
وکیل جبران ناصر ایڈووکیٹ نے کہا فرحان ملک کا عدالتی ریمانڈ ہوا تودوسرے مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی، کیا فرحان ملک کی اب تیسرے مقدمے میں گرفتاری ڈالی جائے گی؟
تفتیشی افسر نے عدالت میں بتایا کہ فرحان ملک کے خلاف مزید کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔
عدالت نے فرحان ملک کو عدالتی تحویل میں لیکر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا جس کے بعد صحافی فرحان ملک اور دیگر کو لانڈھی جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔

وکیل جبران ناصر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا آج عدالت نے فرحان ملک کا مزید ریمانڈ دینے سے صاف انکار کردیا ، دوسرے ملزم نے بتایا اس کی فرحان ملک سے پہلی ملاقات ایف آئی اے آفس میں ہوئی تھی، فرحان ملک نے جو جرم کیا ہے ایف آئی اے وہ بتانے سے قاصر ہے۔
جبران ناصر کا کہنا تھا فرحان ملک کی پہلے مقدمے پر درخواست ضمانت پر سماعت 3 اپریل کو ہو گی جبکہ دوسرے مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت 7 اپریل کو ہو گی۔
فرحان ملک پر ایک مقدمہ پیکا آرڈینس کے تحت جبکہ دوسرا مقدمہ منی لانڈرنگ کا ہے۔

صحافی فرحان ملک پر پہلا مقدمہ سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پوسٹ کا ہے جبکہ دوسرے مقدمے میں غیر قانونی کال سینٹر میں سہولت کاری اور منی لانڈنگ کی دفعات شامل ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: صحافی فرحان ملک فرحان ملک کو ایف ا ئی اے ایف ا ئی ا

پڑھیں:

آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

(جاری ہے)

یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔

فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

وولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔

'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔

عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • فیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی کا اعلان
  • نیتن یاہو ہر مسئلے میں جھوٹ بولتا ہے، اسرائیلی صحافی
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک