Islam Times:
2025-11-03@09:01:23 GMT

محصور پاراچنار میں نماز عیدالفطر کی ادائیگی

اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: ادائیگئ نماز کے بعد خطبہ عید دیتے ہوئے حسینی مرکز کے سپریم لیڈر جناب شیخ فدا حسین مظاہری نے فرمایا کہ طوری بنگش قوم علاقے میں امن و امان کی خواہاں ہے، اپنے آبائی علاقے کو وہ بدامنی اور قتل و غارتگری کی بھینٹ کسی صورت میں نہیں چڑھنے دے گی۔ انہوں نے امن معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوہاٹ اور اسکے بعد 29 مارچ کو صدہ عباس قلعہ میں طے پانے والے امن معاہدے کے بعد روڈ بلاک رہنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: ایس این حسینی

پیر 31 مارچ کو نصف سال سے محصور پاکستانی غزہ پاراچنار میں عیدالفطر روایتی اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ 6 ماہ سے محصور علاقے پاراچنار میں تیل، گیس اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت اور مجبوری کے باوجود روایتی انداز سے عید منا کر اپنی ثابت قدمی اور رضا برضائے الہیٰ کا عملی نمونہ پیش کیا، اس دوران ڈیڑھ سو سے زائد مقامات پر نماز عید کے اجتماعات ہوئے۔ تاہم علاقے کا سب سے بڑا اجتماع مرکزی عیدگاہ پاراچنار میں منعقد ہوا۔ جس میں 30 ہزار سے زائد لوگوں نے مرکزی جامع مسجد کے پیش امام اور حسینی مرکز کے پیش امام فدا حسین مظاہری مد ظلہ العالی کی اقتداء میں نماز عید ادا کی۔ اس کے علاوہ زیڑان قباد شاہ خیل میں سابق سینیٹر علامہ سید عابد الحسینی کی اقتداء میں نماز ادا کی گئی۔ ادائیگئ نماز کے بعد خطبہ عید دیتے ہوئے حسینی مرکز کے سپریم لیڈر جناب شیخ فدا حسین مظاہری نے کہا کہ طوری بنگش قوم علاقے میں امن و امان کی خواہاں ہے، اپنے آبائی علاقے کو وہ بدامنی اور قتل وغارتگری کی پھینٹ کسی صورت میں نہیں چڑھنے دے گی۔

انہوں نے امن معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوہاٹ اور اس کے بعد 29 مارچ کو صدہ عباس قلعہ میں طے پانے والے امن معاہدے کے بعد روڈ بلاک رہنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔ مجمع سے خطاب کرتے ہوئے انجمن حسینیہ کے سیکرٹری حاجی ضامن حسین نے کہا کہ امن معاہدے کے بعد اپر کرم میں ہم اپنی طرف سے روڈ کھولنے کا اعلان کرتے ہیں اور یہ واضح کرتے ہیں کہ کوئی روڈ بند کرتا ہے، وہ کرتے رہیں۔۔ اس سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں۔ وہ حکومت کی ذمہ داری ہے، جبکہ ہماری طرف سے یک طرفہ اور خیر سگالی کے طور پر روڈ کھلا ہے۔ کسی کو روڈ پر روکا نہیں جائے گا۔ خیال رہے کہ کسی بھی خطرے یا حادثے سے نمٹنے کیلئے پولیس اور مقامی رضا کار فورس پاسداران حسینی کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial  

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاراچنار میں امن معاہدے دیتے ہوئے کے بعد

پڑھیں:

کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف

شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔

خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔

والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔

’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔

سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔

والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ  نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔

شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔

ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے ملکر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • سابق آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار کے والد انتقال کر گئے
  • آئی ایس او کے وفد کا دورہ پاراچنار