پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 معدنی شعبے کی ترقی میں اہم اقدام
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کو معدنی شعبے کی ترقی میں اہم اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی بھرپور معاونت سے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا انعقاد 8-9 اپریل کو اسلام آباد میں ہوگا، منرلز انویسٹمنٹ فورم کا بنیادی مقصد معدنی شعبے کی ترقی سمیت ملک میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کی راہیں ہموار کرنا ہے۔فورم کے دونوں دن معدنی شعبے کی ترقی و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مختلف امور زیر بحث لائے جائیں گے، فورم کے پہلے روز ’’کان کنی میں ترقی – گورننس، تعاون اور مستحکم سپلائی چینز‘‘ کے موضوع پر بات چیت ہوگیفورم میں معدنی وسائل کی ترقی میں عالمی دلچسپی اور مقامی مواقع سے استفادہ حاصل کرنے پر مباحثہ بھی شامل ہے، اس اہم موقع پر پاکستان میں معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سمیت پاکستان کی قومی معدنی پالیسی کی رونمائی بھی کی جائے گی، قومی معدنی پالیسی سرمایہ کاروں کیلئے سازگار ماحول فراہم کرے گی۔فورم کے دوران ریکوڈک منصوبے کی پیشرفت کے جائزے سمیت ملکی معیشت پر اثرات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ریکوڈک منصوبے کی تکمیل سے ملکی معیشت کو مضبوطی ملے گی اور مقامی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،ملکی معدنی وسائل کے موثر استعمال کیلئے ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے کی جانے والی حکومتی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: منرلز انویسٹمنٹ فورم معدنی شعبے کی ترقی سرمایہ کاری
پڑھیں:
پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
دو دہائیوں بعد پاکستان کے آف شور تیل و گیس ذخائر میں کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ڈرلنگ کے دوران ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق، اس بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس شامل ہیں جو تقریباً 53,510 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہیں۔ انڈس اور مکران بیسن میں ایک ساتھ ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی، اور یہ پاکستانی اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
کامیاب بڈرز میں ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم، فاطمہ پیٹرولیم کے علاوہ او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی جیسی مقامی کمپنیاں شامل ہیں۔ امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کے مطابق پاکستان کے سمندر میں ممکنہ گیس کے ذخائر 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت پاکستان کی توانائی کی خودکفالت اور مقامی وسائل کی ترقی کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، جبکہ بین الاقوامی شراکت دار ملک کے سمندری وسائل میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں۔ ریٹائرڈ نیوی ایڈمرل فواد امین بیگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سمندر میں معدنیات اور دیگر وسائل چھپے ہیں، اور اب ہمیں انہیں نکالنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہو گی۔