عیدالفطر کا دوسرا روز، مرغی، بکرے، گائے کا گوشت، چینی سبزیاں اور پھل سب مہنگے ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
مرغی کا ریٹ 595 لیکن 800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ بکرے کا گوشت 1900 کی بجائے 2500 سے 2700 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، چینی 163 روپے کی بجائے 180 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عید الفطر کے پہلے روز مرغی، بکرے، گائے کے گوشت، چینی، سبزیاں اور پھل سب مہنگے ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق عید الفطر کی چھٹیاں منڈیاں بند دکانداروں نے من مانیاں شروع کر دی، مرغی کا ریٹ 595 لیکن 800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ بکرے کا گوشت 1900 کی بجائے 2500 سے 2700 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، چینی 163 روپے کی بجائے 180 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ گائے کا گوشت 900 روپے کی بجائے 1300 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے، آلو دوئم 70 روپے کلو، ٹماٹر دوئم 100 روپے کلو، پیاز سوئم 80 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے، کیلا 300 کا درجن، سیب 400 روپے کلو خربوزہ 250 روپے کلو ہورہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں فروخت ہو رہا ہے روپے میں فروخت ہو روپے کلو کی بجائے کا گوشت
پڑھیں:
جامعہ پنجاب سے گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے‘ حافظ ادریس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-8
لاہور(صباح نیوز)مرکزی رہنما جماعت اسلامی اور سابق صدر پنجاب یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین حافظ محمد ادریس نے پولیس کی طرف سے جامعہ پنچاب کے طلبہ پر ظلم و تشدد کی شدید مذمتکرتے ہوئے گرفتار طلبہ کو فوری رہا ئی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات کے جائز مطالبات پر گفتگو شنید کرنے کے بجائے پکڑ دھکڑ اور مار پٹائی کے واقعات پر سخت افسوس ہوا۔ طلبہ کی یونیورسٹی اور ہاسٹل فیسوں میں بے تحاشا اضافہ معاشی ظلم اور تعلیم کا قتل ہے۔ کئی اضافے پہلی فیسوں کے مقابلے میں سو فیصد بڑھا دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس کے ساتھ طالبہ کے ہاسٹلوں میں صفائی اور دیگر شعبوں میں مردوں کا تقرر طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کے لیے سخت تکلیف دہ ہے۔ طلبہ و طالبات کا یہ مطالبہ کہ ہاسٹلز میں خواتین عملہ مقرر کیا جائے ہر لحاظ سے جائز ہے، اسے تسلیم کرنے کے بجائے ہلاکو خان والا رویہ اختیار کرنا ارباب حل و عقد کے لیے شرم بلکہ مر مٹنے کا مقام ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے، ان پر بنائے گئے ناجائز مقدمات ختم کیے جائیں، فیسوں میں اندھا دھند اضافوں کی بجائے قابل برداشت اور مناسب اضافہ کیا جائے اور طالبات کے تمام ہوسٹلز میں خواتین عملے کا تقرر کیا جائے۔ طلبہ اور ان کے والدین کو عوامی احتجاج کے جمہوری حق سے کسی صورت میں محروم نہیں کیا جا سکتا۔ پرامن مظاہروں کو پرتشدد بنانے کا جرم حکومت کے کھاتے میں جاتا ہے۔