بے لگام سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے پیکا ایکٹ بہترین ،دہشتگردی کا واحد حل آپریشن ہے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
فیصل آباد (اے بی این نیوز)وزیراعظم کے مشیر اور ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا واحد حل آپریشن ہے۔ مشیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عید الفطر کی نماز ادا کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا واحد حل آپریشن ہے، دہشت گرد بھارت اور را کے ایجنٹ ہیں یہ لوگ بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ اور پی ٹی ایم والوں کو دہشت گرد نہیں سمجھتے لیکن ماہ رنگ بلوچ بھی ٹرین یرغمال بنانے والوں کی مذمت کریں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو غیر اخلاقی حرکتیں ہورہی ہیں اس کے لیے پیکا جیسا سخت قانون ہی ہونا چاہیے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہمدرد بھی برداشت نہیں ہونگے، دنیا جان چکی کہ ہم معاشی بحران سے باہر آچکے ہیں، تمام بڑے اداروں ملک کی اچھی معاشی سرگرمیوں کی رپورٹ دے رہے ہیں، مہنگائی کم ہوئی عام آدمی کے حالات بہتر ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عام آدمی کی مشکالات کو مدنظر رکھتے پلان بنایا، ہر ریلیف کا مقصد عام شہری کو سہولت دینا ہے، ن لیگ کی خدمت کی سیاست ہے، جن لوگوں نے نفرت کو سیاست بنایا وہ انجام کو پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ 2018 کے تحت جو بحران مسلط کیا وہ بحران اب ختم ہورہا ہے، لاھور ملتان موٹروے بذریعہ ستیانہ روڈ منصوبہ دس ارب سے اسی سال مکمل ہونگے، میٹرو ،آئی ٹی، سٹی جلد مکمل ہونگے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ نے کہا کہ
پڑھیں:
48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا سے نوجوانوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر خود نوجوان اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟تو ہر 5 میں ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا سے اس کی دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔یہ بات پیو ریسرچ سینٹر کی ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیشتر نوجوانوں کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ ہے۔یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب کچھ عرصے قبل یو ایس سرجن جنرل نے انتباہ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح بڑھ رہی ہے۔اس تحقیق میں 13 سے 17 سال کے لگ بھگ 1400 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں شامل 48 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ 14 فیصد نے کہا کہ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے۔لڑکوں (14 فیصد) کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں (25 فیصد) کی جانب سے سوشل میڈیا سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زیادہ رپورٹ کیا گیا اور انہوں نے بتایا کہ اس سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اب زیادہ وقت گزارا جا رہا ہے۔45 فیصد نوجوانوں نے بتایا کہ وہ بہت زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں۔مگر اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اہم فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔74 فیصد کے مطابق سوشل میڈیا سے انہیں دوستوں سے زیادہ جڑنے کا احساس ہوتا ہے۔
البتہ نوجوانوں کے مقابلے میں والدین کی جانب سے زیادہ خدشات کا اظہار کیا گیا اور 55 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں موجودہ عہد کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے بہت زیادہ تشویش ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانوں کی جانب سے اب سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔