فوج اور ریاست ملک میں قیام امن میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی، گورنر خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، فوج اور ریاست اس ملک اور صوبے میں امن و امان قائم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑے گی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کا ڈیرہ اسماعیل خان کا وزٹ اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے،امن و امان کے حوالے سے پھر ہماری آنکھیں فوج کے جوانوں کی طرف ہوتی ہیں، فوج اور ریاست اس ملک اور صوبے میں امن و امان قائم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑے گی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور خاص کر جنوبی اضلاع میں روزمرہ کی بنیاد پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن ہو رہے ہیں، ان میں پاک فوج کے جوان بھی شہید ہو رہے ہیں اور پولیس کے جوان بھی شہید ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں لوگوں کا براحال ہے،عام شہری جس طریقے سے زندگی گزار رہے ہیں سب کے سامنے ہے۔سندھ اور وفاق کے درمیان دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس ایشو کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو فیڈریشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں، مشترکہ مفادات کونسل ( سی سی آئی ) وہ فورم ہے جہاں پر مسئلے ڈسکس ہوتے ہیں اور خوش اسلوبی سے حل کیے جاتے ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ن لیگ اگر میڈیا کے ذریعے مسئلے حل کرے گی تو پھر مسئلے حل نہیں ہوں گے ، اس کا متعلقہ فورم سی سی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ہو یا وزیراعلیٰ یا عوامی نمائندے، اگر عوام کو مسئلہ ہوگا تو وہ کھڑے ہوں گے۔گورنر خیبرپختونخوا نے مسلم لیگ ( ن ) کو باور کراتے ہوئے کہا کہ آج حکومت کھڑی ہے تو پیپلز پارٹی کے زور پر کھڑی ہے، کل بھی اگر کوئی جمہوری طریقے سے حکومت بنائے گا تو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہوگی۔گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ انشاءاللہ جون میں چشمہ لفٹ کنال کا باقاعدہ افتتاح ہو جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گورنر خیبرپختونخوا انہوں نے کہا کہ کہا کہ ا رہے ہیں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا،فیصل کریم کنڈی
ڈی آئی خان: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔
Post Views: 1