لاہور؛ جدہ جانے والی پرواز بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
لاہور:
جدہ جانے والی سیرین ائیر کی پرواز ای آر821 بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی جہاں 8 گھنٹے تاخیر سے لاہور سے روانہ ہونے والی پرواز نے اڑان بڑھتے ہی ہنگامی لینڈنگ کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ائیرپورٹ سے ٹیک آف کرتے ہی طیارے کے انجن میں خرابی سامنے آئی اور8 گھنٹے تاخیر سے لاہور سے جدہ روانہ ہونے والی پرواز نے اڑان بڑھتے ہی ہنگامی لینڈنگ ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ کاک پٹ کریو کی جانب سے انجن میں شدید وائبریشن کی نشان دہی کی گئی، جس پر پائلٹ کی جانب سے اے ٹی سی حکام سے لینڈنگ کی اجازت طلب کی گئی۔
اے ٹی سی حکام کی جانب سے طیارے کو فوری لینڈنگ کی ہدایات دی گئیں اور پائلٹ نے طیارے کو بحفاظت لاہور ائیرپورٹ لینڈ کروایا گیا، جس کے بعد طیارے میں سوار 200 سے زائد مسافروں کو اتار کر ویٹنگ ایریا میں بجھوا دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ رن وے پر طیارے کی ابتدائی انسپیکشن میں انجن میں خرابی سامنے آئی، ائیرلائن انجینئرز کی جانب سے طیارے میں خرابی کی وجوہات کے حوالے سے تفصیلی معائنہ جاری رہا۔
بعد ازاں ائیرلائن انتظامیہ نے متبادل پرواز میں مسافروں کو ایڈجسٹ کرکے جدہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی جانب سے
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی
کولاج فوٹو: سوشل میڈیادیامر میں بابوسر سیلاب میں اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال کے ساتھ تین سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی۔
ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔
حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔
جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر میاں بیوی لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ 3 سال کا بیٹا لاپتہ ہے۔
ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔
فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔