اپنے ہالینڈ کے ہم منصب کیساتھ گفتگو میں امریکی بیان بازی کے بارے یورپی یونین کیجانب سے منصفانہ مؤقف نہ اپنائے جانے پر تنقید کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ہم جغرافیائی سالمیت، خود مختاری اور ایرانی قوم کے مفادات کیخلاف کسی بھی جارحیت کا فورا و فیصلہ کن جواب دینگے! اسلام ٹائمز۔ ہالینڈ کے وزیر خارجہ کیسپارولڈ کیمپ نے آج اپنے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔ گذشتہ ڈیڑھ ماہ میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان یہ تیسری گفتگو ہے۔ اس ٹیلیفونک گفتگو میں ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے خطے کی کشیدگی میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اختلافات کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہازرانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کی خاطر ایک رول ماڈل پیش کرے۔ اس دوران ایرانی وزیر خارجہ نے بھی اپنے پرامن جوہری پروگرام کو بین الاقوامی قوانین و معیارات کی بنیاد پر آگے بڑھانے پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم کی طرف اشارہ کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ کے مانند اب بھی حقیقی مذاکرات کو تیار ہے البتہ ان مذاکرات کا انعقاد، دھمکیوں و دھونس دھاندلی سے پرہیز پر منحصر ہے۔ انہوں نے ایران کے خلاف امریکی دھمکیوں کو ناقابل قبول، اقوام متحدہ کے منشور و بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور موجود صورتحال کو مزید پیچیدہ بنانے کا باعث قرار دیا اور خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جغرافیائی سالمیت، خودمختاری و مفادات کے خلاف کسی بھی جارحیت کا فوری و فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایک ملی گرام افزودہ ہونیوالی یورینیم بھی IAEA کی نگرانی میں ہے، سید عباس عراقچی

اپنے ایک انٹرویو میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اگر ایران پُرامن ایٹمی پروگرام چاہتا ہے تو وہ اسے حاصل کر سکتا ہے لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کی طرح۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والی صیہونی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور بعض مفاد پرستوں کی جانب سے سفارت کاری کا راستہ روکنے کے لیے مختلف قسم کے حربے استعمال کیے جانے کی کوششیں سب پر عیاں ہیں۔ ہماری انٹیلیجنس اور سیکورٹی فورسز ماضی کے واقعات کی روشنی میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار اور دہشت گردانہ منصوبے کو روکنے کے لئے تیار ہیں جس کا ہدف ہمیں تصادم میں دھکیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ جو لوگ ہمیشہ رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں وہ ایک بار پھر ہمارے ایٹمی پروگرام کو لے کر خوفناک سیٹلائٹ تصاویر کے ساتھ خیالی دعوے کریں گے۔ حالانکہ ہمارے ہاں ایک ملی گرام سے بھی کم افزودہ ہونے والی یورنیم، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجسی کی مسلسل نگاہ میں ہے۔ دوسری جانب تہران-واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے تیسرے دور سے قبل امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ ایرانی، مذاکرات میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ ہم ان سے بات کریں گے۔ اگر وہ پُرامن ایٹمی پروگرام چاہتے ہیں تو وہ اسے حاصل کر سکتے ہیں لیکن دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کی طرح۔ مارکو روبیو نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو واضح پیغام ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے، سید علی رضوی
  • اسحاق ڈار سے ازبک وزیرِ خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ریل لائن منصوبے پر گفتگو
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • ابھی نندن یاد ہوگا، بھارت نے ایڈوانچر کیا تو بھرپور جواب دینگے، خواجہ آصف
  • ہم ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی
  • ایک ملی گرام افزودہ ہونیوالی یورینیم بھی IAEA کی نگرانی میں ہے، سید عباس عراقچی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • سیکورٹی مسائل اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر قطری و امریکی وزرائے خارجہ کی گفتگو
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت