اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 اپریل 2025ء) یورو پول کے مطابق اکتیس ​ ممالک کے تفتیش کاروں نے مل کر دنیا بھر میں تقریباﹰ اٹھارہ لاکھ صارفین والے ایک بہت بڑے آن لائن پیڈو فائل نیٹ ورک کو بند کر دیا ہے۔ یوروپول نے بتایا کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث 79 افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

اس کارروائی کی قیادت جرمنی کی جنوبی ریاست باویریا کے فوجداری پولیس آفس نے کی۔

کم سن بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی Kidflix نامی اس آن لائن پلیٹ فارم کو آف لائن کر دیا گیا ہے۔ یوں ڈارک نیٹ پر 1.

8 ملین صارفین پر مشتمل چائلڈ پورنوگرافی کا یہ پلیٹ فارم اب موثر طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی

یوروپول کے مطابق Kidflix دنیا بھر میں پائے جانے والے آن لائن پیڈو فائل کے سب سے بڑے پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے۔

(جاری ہے)

اس کے خلاف کیا جانے والا کریک ڈاؤن یورپ ایکٹ کے تحت بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف کی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔

آن لائن پورن شیطان کے داخل ہونے کا ذریعہ ہے، پوپ فرانسس

اطلاعات کے مطابق تقریباً 1400 مشتبہ افراد کی سرگرمیوں کے زریعے دنیا بھر میں چلائے جانے والے اس پلیٹ فارم کے سرورز پر 70,000 سے زائد ویڈیوز موجود تھیں، جنہیں مارچ کے آغاز میں جرمن اور ڈچ حکام نے بند کروا دیا ہے۔

اس جرم میں ملوث دنیا بھر سے تقریباً 1400 مشتبہ افراد کی شناخت ہو چکی ہے اور اس سلسلے میں گرفتار کیے گئے 79 افراد پر نہ صرف بچوں کے جنسی استحصال کی ویڈیوز دیکھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کا الزام ہے بلکہ ان میں سے کچھ کے بارے میں بچوں کے ساتھ فعال بدسلوکی اور ان کے جنسی استحصال کا شبہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

تحقیقات کا آغاز

ڈارک نیٹ پر چائلڈ پورنوگرافی کے اس پلیٹ فارم کے خلاف تحقیقات کا آغاز 2022 ء میں ہوا تھا۔

دریں اثناء رواں برس دس سے تیئیس مارچ تک تفتیش کاروں تک رسائی حاصل کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ہزاروں الیکٹرانک ڈیوائسز اور مجموعی طور پر 91 ہزار سے زائد ویڈیوز ضبط کر لی گئی ہیں۔

ایک سال میں اٹھارہ ہزار جرمن بچوں، نوجوانوں کا جنسی استحصال

یوروپول کے مطابق سائبر کرمنلز کی طرف سے قائم کردہ اس پلیٹ فارم (کڈفلکس) کے خلاف پہلی مرتبہ 2021 ء میں کارروائی کی گئی تھی۔

اس کے بعد یہ مبینہ طور پر یہ پیڈو فائلز کے لیے مقبول ترین پلیٹ فارمز میں سے ایک بن گیا تھا۔ Kidflix کے ذریعے صارفین فیس کی ادائیگی کر کے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کے جنسی استحصال کے بارے میں ویڈیوز کی ڈاؤن لوڈ اور لائیو اسٹریم بھی کر سکتے تھے۔

کئی سالوں کا تعاقب

جرمن صوبے باویریا کے تفتیش کاروں نے کئی سال سے اس نیٹ ورک کی سرگرمیوں کی تحقیقات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔

آخر کار میونخ میں باویرین اسٹیٹ کریمنل پولیس آفس اور بامبرگ پبلک پراسیکیوٹر آفس نے بدھ کو اعلان کیا کہ ڈارک نیٹ پر بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیوز کا ایک بہت بڑا اسٹریمنگ پلیٹ فارم ختم کر دیا گیا ہے۔

چائلڈ پورنوگرافی کابہت بڑا پلیٹ فارم بےنقاب: بندش، گرفتاریاں

یوروپول کا مرکزی کردار

رپورٹ کے مطابق اس کریک ڈاؤن میں 31 ریاستوں میں مختلف مقاما پر چھاپے مارے گئے اور تلاشی کی کارروائیاں کی گئیں۔

گئی اور تقریباً 1400 مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی۔ یوروپول نے اس آپریشن کے رابطہ کار کی ذمہ داری سنبھالی۔ اطلاعات کے مطابق جرمنی میں 103 مشتبہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس پلیٹ فارم کے صارفین کے لیے 91,000 سے زیادہ آن لائن ویڈیوز دستیاب تھیں، اور فی گھنٹہ اوسطاً ساڑھے تین نئی ویڈیوز اپ لوڈ کی جاتی تھیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بچوں کے جنسی استحصال اس پلیٹ فارم مشتبہ افراد افراد کی دنیا بھر کے مطابق ا ن لائن کے خلاف گیا ہے کی گئی کر دیا

پڑھیں:

پاکستانی صارفین کی ڈھائی کروڑ ٹک ٹاک ویڈیوز ڈیلیٹ

ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستانی صارفین کی لگ بھگ ڈھائی کروڑ ویڈیوز پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کردیں۔
یہ بات کمپنی کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک پر روزانہ کروڑوں ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہیں جن کے مواد کی جانچ پڑتال کمیونٹی گائیڈ لائنز کے اصولوں کے تحت ہوتی ہے۔ ٹک ٹاک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کے لیے کمیونٹی گائیڈ لائنز کے نفاذ کی رپورٹ جاری کی  ۔
ٹک ٹاک نے جنوری سے مارچ 2025 کے دوران دنیا بھر میں 21 کروڑ 10 لاکھ 97 ہزار 307 ویڈیوز کو کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر پلیٹ فارم سے ہٹایا۔
یہ ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کی گئی وڈیوز کے تقریباً 0.9 فیصد کے برابر ہے۔
ڈیلیٹ کی گئی ویڈیوز میں سے 18 کروڑ 43 لاکھ سے زائد ویڈیوز کو خودکار نظام کے ذریعے شناخت کرکے حذف کیا گیا جن میں سے 75 لاکھ سے زائد ویڈیوز کو مزید جانچ پڑتال کے بعد بحال کر دیا گیا۔
کمپنی کے مطابق پیشگی حذف کی جانے والی ویڈیوز کی شرح 99 فیصد رہی اور 94.3 فیصد مواد کو پوسٹ کئے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ہی پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا۔
پاکستان میں اس عرصے میں 2 کروڑ 49 لاکھ 54 ہزار سے زائد ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گیا۔
کمپنی کے مطابق گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والی تقریبا 95.8 فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کیے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ڈیلیٹ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حذف کی گئی 30.1 فیصد ویڈیوز حساس یا بالغ موضوعات پر مشتمل تھی جو مواد کے حوالے سے ٹک ٹاک کی پالیسیوں کے مطابق نہیں تھیں۔
11.5 فیصد ویڈیوز میں پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی کے معیارات کی خلاف ورزی کی گئی، جبکہ 15.6 فیصد پرائیویسی اور سیکیورٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی پر مبنی تھیں۔
حذف کردہ ویڈیوز میں سے 45.5 فیصد کو غلط معلومات کے طور پر نشان زد کیا گیا اور 13.8فیصد ویڈیوز کو ترمیم شدہ میڈیا اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کردہ مواد کے طور پر شناخت کیا گیا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  •  لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی
  • امارات میں بچے سے جنسی کے ملزم کو 10 سال قید کی سزا
  • فیصل بینک اور Faureeنے اسلامک ڈیجیٹل سپلائی چین فنانس اینڈ ایگری ڈیجیٹائزیشن پلیٹ فارم متعارف کرادیا
  • پاکستانی صارفین کی ڈھائی کروڑ ٹک ٹاک ویڈیوز ڈیلیٹ
  • ٹک ٹاک نے تین ماہ میں پاکستانیوں کی کتنی ویڈیوز ڈیلیٹ کیں؟
  • مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات
  • کراچی : بلدیہ ٹائون میں خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش
  • لودھراں کے مدرسے میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے 9 بچوں کی حالت غیر، ایک جاں بحق
  • خیبر پختونخوا میں انوکھی واردات، چور بجلی کی ٹرانسمیشن لائن لے اُڑے
  • راہل گاندھی مسلمانوں کے "منظم استحصال" پر پارلیمنٹ میں بات کریں، محبوبہ مفتی