نوبیل انسٹی ٹیوٹ نے عمران خان کی نامزدگی کے دعویٰ کو سیاسی چال قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اوسلو: نوبیل انسٹی ٹیوٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کی خبروں کو سیاسی چال قرار دے دیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ناروے میں مقیم پاکستانی ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے کیا گیا۔
نوبیل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر، کرسٹیان برگ ہارپ ویکن نے ناروے کے ایک معروف اخبار میں مضمون لکھا، جس میں انہوں نے نامزدگی کے دعوے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
ہارپ ویکن کا کہنا تھا کہ نامزدگی کے باضابطہ اعلان سے پہلے اس کا چرچا کر کے ناروے میں بسنے والے پاکستانی ووٹروں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سیاسی رہنما کی نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کو اس انداز میں استعمال کیا گیا، جس سے نوبیل انعام کے وقار پر اثر پڑا۔
ناروے کی سینٹر پارٹی نے حالیہ دنوں میں عمران خان کی امن کے نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کا اعلان کیا تھا، جس پر مختلف حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا۔
نوبیل انسٹی ٹیوٹ نے واضح کیا کہ نوبیل انعام کی نامزدگی اور فیصلے کا ایک سخت ضابطہ کار ہوتا ہے، اور اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نوبیل انعام کے کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> اسرائیل نے حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کر دیا، تاہم اس بارے میں حماس یا غزہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق تاحال سامنے نہیں آئی۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی افواج نے محمد سنوار کی لاش ملنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، جس کے مطابق ان کی میت غزہ کے یورپی اسپتال کے نیچے موجود ایک خفیہ سرنگ سے برآمد ہوئی۔ تاہم غزہ حکام اور حماس نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرنگوں کی موجودگی کو اسرائیلی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ادھر اسرائیل کی جانب سے ایک اور متنازع اقدام دیکھنے میں آیا جب اُس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد لے کر غزہ کی جانب بڑھنے والی فریڈم فلوٹیلا پر حملہ کیا اور عملے کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا۔حماس نے اس جارحیت کو کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کا فریڈم فلوٹیلا پر قبضہ ایک مذموم کوشش ہے جس کے ذریعے وہ عالمی ضمیر کو خاموش کرانا چاہتا ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام نہ تو عالمی یکجہتی کی لہر کو تھما سکتا ہے اور نہ ہی فلسطینی عوام کے حقِ آزادی کی آواز کو دبایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے باوجود دنیا بھر سے غزہ کے مظلوموں کے لیے حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا۔