اسرائیل کی اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ بمباری، 80 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں وحشیانہ بمباری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے طبی مرکز پر حملہ کر دیا، جس میں 22 معصوم فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق بیت حنون اور بیت لاحیہ سے جبری بےدخل کیے گئے فلسطینی عارضی پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر تھے جب اسرائیلی فضائی حملے نے انہیں نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری میں مجموعی طور پر 80 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا اور رفح اور خان یونس کے علاقوں کو الگ کر کے اسے "موراج کوریڈور" کا نام دے دیا۔
اسرائیلی فوج نے لبنان اور شام پر بھی فضائی حملے کیے۔ شام کے صوبے دارا میں 11 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے، جبکہ لبنان میں ہونے والے حملے میں کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔