کراچی سے 4 لڑکیوں کی گمشدگی کے معاملے پر سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ سمیت دیگر افسران کو طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
سپریم کورٹ نے گلشن معمار سے 4 لڑکیوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ اور تفتیشی افسر کو فوری طور پر طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گلشن معمار سے 4 لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار نے کہا کہ میری تین بیٹیوں اور نواسی کو 2017 میں اغوا کیا گیا۔ تاحال بیٹیوں اور نواسی کی بازیابی کے لئے اقدامات نہیں کئے جارہے، میرے بیٹے اور داماد پر جھوٹے مقدمات درج کئے گئے۔
عدالت نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ اور تفتیشی افسر کو فوری طور پر طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ پیش ہوکر بتائیں لڑکیوں کی بازیابی کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لڑکیوں کی
پڑھیں:
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔
عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔