یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 7 افراد ہلاک، 23 کو ریسکیو کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ایتھنز: یونان میں ایک افسوسناک حادثے کے دوران تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 23 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
یونانی کوسٹ گارڈ کے مطابق، حادثہ لیسبوس جزیرے کے قریب پیش آیا، جہاں 31 افراد سوار تھے۔ کشتی کو حادثہ کیسے پیش آیا، اس کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔
ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سمندر سے 23 افراد کو بحفاظت نکال لیا، تاہم مزید افراد کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق، ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
یہ حادثہ ایک بار پھر یورپ میں غیر قانونی مہاجرت کے بڑھتے ہوئے خطرات کو اجاگر کرتا ہے، جہاں مہاجرین بہتر زندگی کی تلاش میں خطرناک سمندری سفر اختیار کرتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طرابلس: لیبیا کے ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق ہوگئے جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اس مہلک سمندری راستے پر پیش آیا ہے، جسے افریقی ممالک کے ہزاروں پناہ گزین یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی، حکام نے تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ عینی شاہدین اور امدادی اداروں نے تصدیق کی ہے کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے لیکن ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ موجود ہے، ادارے نے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔ اگست میں بھی اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ جون میں لیبیا کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین نے حالیہ برسوں میں لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کرکے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں تیز کی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا مؤقف ہے کہ اس پالیسی نے پناہ گزینوں کے لیے خطرات مزید بڑھا دیے ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ لیبیا میں تارکین وطن کو حراستی مراکز میں بدترین حالات، تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جہاں ہزاروں افراد اب بھی پناہ کے انتظار میں پھنسے ہوئے ہیں۔