ایس ایل ایکس ٹکٹس کی آن لائن فروخت شروع، شائقین کے لیے انعامات جیتنے کا موقع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
ملک بھر میں ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کا آغاز ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:’یہ کس کی شادی کا گانا ریلیز کردیا‘، پی ایس ایل 10 کے ترانے پر صارفین کے تبصرے
ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس ایونٹ کا آغاز 11 اپریل سے ہو رہا ہے، ایسے میں شائقین کی سہولت کے لیے ملک بھر میں ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت شروع کر دی گئی ہے۔
6 ٹیموں پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ 4 شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا، جس کا فائنل 18 مئی کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔ 37 روز تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ میں کل 34 میچ کھیلے جائیں گے۔
آن لائن ٹکٹسایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس کے لیے فزیکل ٹکٹس 7 اپریل شام 4 بجے سے ملک بھر میں نامزد TCS ایکسپریس سینٹرز پر فروخت کیے جائیں گے۔ آن لائن بک کیے گئے ٹکٹس بھی نامزد TCS پک اپ مراکز سے حاصل کیے جا سکتے ہیں، یا TCS کے ذریعے گھر پر منگوائے جا سکتے ہیں۔
ٹورنا منٹ میں شائقین کی دلچسپی بڑھانے کے لیے ہر میچ کے دوران ایک ٹکٹ ریفل کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں جیتنے والوں کو دلچسپ انعامات جیسے موٹرسائیکلیں، اسمارٹ فونز اور گفٹ ہیمپرز بطور انعام دیے جائیں گے۔
ٹکٹ ریفل سے متعلق مزید تفصیلات وقت پر شیئر کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آن لائن ٹکٹس ایچ بی ایل پی ایس ایل پی ایس ایل ٹی سی ایس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ن لائن ٹکٹس ایچ بی ایل پی ایس ایل پی ایس ایل ٹی سی ایس آن لائن کے لیے
پڑھیں:
طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔
نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔
مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔
خیال رہےکہ یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے، توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔