آزاد کشمیر اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس 7 اپریل کو طلب کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اجلاس کی صدارت جسٹس راجہ سعید اکرم خان چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آزاد کشمیر و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے آزادجموں و کشمیر اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس نمبر 109 (موجودہ کونسل کا الوداعی اجلاس) 7 اپریل بروز پیر 12 بجے دن بمقام کانفرنس روم سپریم کورٹ بلڈنگ مظفرآباد میں طلب کیا ہے۔ اجلاس میں معزز اراکین کونسل مفتی سید کفایت حسین نقوی، مولانا سعید یوسف خان، مولانا صاحبزادہ پیر محمد حبیب الرحمان محبوبی، محمد ادریس تبسم، مولانا محمد الطاف حسین سیفی، مولانا قاضی محمود الحسن اشرف، مولانا مفتی محمد عارف، مولانا مفتی محمد حسین چشتی، مولانا قاری محمد اعظم عارف اور سیکرٹری صاحبان حکومت و دیگر متعلقہ حکام شرکت کریں گے۔ دوران اجلاس موجودہ کونسل کی تین سالہ کارکردگی کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت جسٹس راجہ سعید اکرم خان چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل
پڑھیں:
’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل
پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف ستارے ماہرہ خان اور ہمایوں سعید نے اپنی نئی فلم کی تشہیر کے دوران سوشل میڈیا پر آنے والی تنقید کا بہترین جواب اپنے خاص انداز میں دیا ہے، جو ان کے پرستاروں کو بہت بھایا۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلم کی پروموشن کے دوران یہ جوڑی مختلف پلیٹ فارمز پر نظر آتی رہی۔ چاہے مشکل سوال ہوں یا ہنسی والے تبصرے، ماہرہ اور ہمایوں دونوں نے ہر موقع کو ایک یادگار لمحہ بنا دیا۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے انٹرویوز اور کلپس نے خاصی توجہ حاصل کی، خاص طور پر وہ ویڈیو جس میں یہ دونوں منفی کمنٹس پڑھ کر نہ صرف ہنسے بلکہ بھرپور انداز میں اپنے جوابات بھی دیے۔
ایک صارف کے کمنٹ نے لکھا، ’’اس بڑھاپے میں ان دونوں سے ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘۔ یہ پڑھ کر ماہرہ اور ہمایوں پہلے تو بے اختیار ہنس پڑے۔ ماہرہ نے ہنستے ہوئے اس بات سے جزوی اتفاق کر لیا، جبکہ ہمایوں نے دل جیت لینے والا جواب دیا: ’’شوق بھی تو بہت ہے، اس لیے ہم ناچتے رہیں گے، اور مزہ تو اس بڑھاپے میں ہی ڈانس کرنے کا ہے۔‘‘
ایک اور کمنٹ میں فلم کی پروڈکشن اور لائٹنگ پر تنقید کی گئی، جہاں لکھا گیا تھا کہ اداکار اور اداکارہ ویسے ہی لگ رہے ہیں جیسے عام زندگی میں دکھائی دیتے ہیں۔ اس پر ہمایوں کا جواب تھا، ’’ویسے اس بار تو سب یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم سب فریش لگ رہے ہیں، لگتا ہے پروڈکشن پر کافی پیسہ لگایا ہے۔ شاید کمنٹ کرنے والے نے ہماری نہیں، کسی اور فلم کی ویڈیو دیکھ لی ہو!‘‘
ماہرہ پر تنقید کرنے والے ایک اور صارف نے لکھا، ’’اس بڈھی عورت کے تو ایکشن ہی ختم نہیں ہوتے۔‘‘ جواب میں ہمایوں نے شرارتی انداز میں کہا، ’’ختم ہو ہی نہیں سکتے، بچپن سے اندر گھسے ہوئے ہیں!‘‘ ماہرہ نے بھی قہقہہ لگاتے ہوئے کہا، ’’جی! ممکن نہیں کہ ایکشن ختم ہو جائیں!‘‘
فلم کو مداحوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔ کچھ ناظرین نے اسے پیسہ وصول فلم کہا، تو کچھ نے سوال اٹھایا کہ آخر ایسی فلم بنائی ہی کیوں گئی؟ مگر اس تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے ماہرہ اور ہمایوں نے دکھا دیا کہ خود اعتمادی، مزاح اور پیشہ ورانہ وقار سے کیسے ہر طنز کو کامیڈی میں بدلا جاسکتا ہے۔