Express News:
2025-06-09@12:46:45 GMT

کوئٹہ میں کانگو وائرس سے رواں سال کی پہلی ہلاکت رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

کوئٹہ میں رواں سال کانگو وائرس سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے جو کہ کانگو وائرس سے رواں سال کی پہلی ہلاکت ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک 18 سالہ مریض کانگو وائرس کا شکار تھا جس نے کچھ عرصہ اسپتال میں سخت تکلیف میں رہنے کے بعد دم توڑ دیا۔

پشین کا رہائشی نوجوان کوئٹہ کے فاطمہ جناح جنرل اینڈ چیسٹ اسپتال میں داخل تھا جہاں اس کا انتقال ہوا۔

مریض کو 29 مارچ کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور ٹیسٹ میں کانگو وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد شہری کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

یہ 2025 میں کوئٹہ میں کانگو وائرس سے متعلق پہلی موت ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے کریمین کانگو ہیمرج فیور (سی سی ایچ ایف) کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ایڈوائزری جاری کیں ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ بیماری کی زیادہ منتقلی کے تناظر میں صورتحال کے بارے میں چوکنا رہنا اور کانگو وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہیں۔

ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ یہ بیماری نیرو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ مویشی، بکرے، بھیڑ اور خرگوش جیسے جانور اس وائرس کے بردار ہوتے ہیں جو ایک کیڑے کے کاٹنے سے یا ذبح کے دوران اور اس کے فوراً بعد متاثرہ خون یا ٹشوز سے رابطے کے ذریعے لوگوں میں منتقل ہوتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کانگو وائرس سے

پڑھیں:

کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری

شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
  • کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
  • کوئٹہ، ضلعی انتظامیہ عید کے موقع پر شہر کو صاف رکھنے میں سرگرم
  • بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر نے تاریخ رقم کردی
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
  • اُزبکستان اور اُردن نے پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
  • عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟
  • سسرال میں پہلی عید الاضحیٰ؛ ماورا حسین کی قربانی کے بکروں کیساتھ تصاویر وائرل
  • کوئٹہ، عیدالاضحیٰ کے دوران 2 ہزار پولیس اہلکار سکیورٹی کیلئے ڈیوٹی دینگے
  • حافظ آباد: گینگ ریپ کے ملزم کی ہلاکت پر عوام کا جلوس سی ٹی ڈی کے حق میں جلوس