ہم کینال کے خلاف کھڑے ہیں، مراد علی شاہ کا وزیراعظم سے کینال منصوبہ فوری بند کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سکھر(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اپریل 2025)وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ہم کینال کے خلاف کھڑے ہیں، مراد علی شاہ نے وزیراعظم سے کینال منصوبہ فوری بند کرنے کا مطالبہ کر دیا، کینالز کے مسئلے پر پیپلزپارٹی کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، آئین کے تحت جب تک تمام صوبے متفق نہ ہوں کینال نہیں بن سکتیں، سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جن بیساکھیوں پر یہ پراجیکٹ بنایا گیا وہ گرگئیں۔
ہم کینالز کورکوائیں گے۔ کوئی منصوبہ بنانے کی سوچ پرتوپابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ارسا کسی کے کہنے پر پورے ملک کو ڈبو رہا ہے۔ ہم حکومت کیوں چھوڑیں۔ ہم کینالز رکوائیں گے۔ حکومت چھوڑی تو انہیںفری ہینڈ مل جائے گا۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ حکومت گرجائے کیا ہم ان کے کہنے پر چلیں گے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جولائی کے منٹس آئے اور پروپیگنڈہ کیا گیا کہ صدر مملکت نے منظوری دیدی کچھ لوگ پروپیگنڈہ کرنے میں بہت تیز ہیں۔
صدر مملکت نے پارلیمنٹ میں کہا ان منصوبوں کی حمایت نہیں کرسکتا۔ صدر مملکت نے اس معاملے پر کسی سمری پر دستخط نہیں کئے۔صدرآصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کینالز کے منصوبے کو سپورٹ نہیں کرتے۔ پانی کا معاملہ سی سی آئی میں جاتا ہے۔ صوبوں کی مشاورت ہوتی ہے۔ ہم نے ہر چیز دیکھ کر بتادیا کہ یہ منصوبہ غلط ہے۔ پانی کا کوئی بھی منصوبہ صوبوں کے اتفاق کے بغیر نہیں بن سکتا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کینالز پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا ہے۔ پانی کا معاملہ مشاورت کیلئے سی سی آئی میں جاتا ہے۔ کینالز کیلئے سی سی آئی کی منظوری ضروری ہے۔میں یقین سے کہتا ہوں کہ کوئی کینالزنہیں بن رہیں۔ یہ پنجاب حکومت کی سوچ ضرور ہے۔ لیکن پیپلزپارٹی حکومت سندھ نے انہیں روک رکھا ہے۔ صدر مملکت کسی منصوبے کی منظوری دے ہی نہیں سکتے۔صدرمملکت کے پاس کسی کو کام سے روکنے کا اختیار نہیں۔صدرمملکت نے کسی سمری پر دستخط کئے اور نہ ہی اپروول دی۔ سندھ کو کوئی تکلیف نہیں ہونے دیں گے۔ہم حکومت میں ہیں وفاق میں نہیں۔ وفاق کی حکومت پیپلزپارٹی کی بدولت کھڑی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کا نہروں کی تعمیرکیخلاف احتجاج اور وفاقی حکومت سے اتحادکے خاتمے سمیت دیگر آپشنز پر غور جاری تھا۔ پیپلزپارٹی کانہروں کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ صدر مملکت آصف زرداری نے بلاول بھٹو کو تمام تر فیصلوں کا اختیار دے دیا تھا۔اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ن لیگ سے اتحاد خاتمے اور اتحاد کو مشروط کرنے کا اعلان کر سکتے تھے۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو سندھ والوں کی امنگوں پر پورا اتریں گے۔پاکستان پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگانے والے خوش فہمی کا شکار ہیں۔ پیپلزپارٹی کو کارنر کرنے والوں کے ساتھ بھی ایڈونچر ہو گا۔ پیپلزپارٹی کے ساتھ ایڈونچر کرنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کے بغیر نہیں چل سکتی تھی۔ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت تھی۔کراچی میں سینئرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ وہ طاقت ہے کہ سندھ کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں بن سکتا۔ وقت آنے پر اس طاقت کا اظہار بھی کریں گے۔سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے۔ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ بلاول بھٹو صدر مملکت ہم کینال مملکت نے کے خلاف کرنے کا نہیں بن
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی ہے اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، جب کہ اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے کہ آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے، بصورت دیگر ملک میں فوڈ سیکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی ہے اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے، جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی، جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجز کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی ہے اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، جب کہ اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے کہ آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس موقع پر ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا ہے، جس پر وہ سب کے شکر گزار ہیں۔