پاکستان میں ٹریکٹر پلانٹ لگانے کے لئے بیلاروس کے تجربات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، وفاقی وزیرعبدالعلیم خان کی بیلاروس کے وزراء سے ملاقاتیں، ٹریکٹر پلانٹ کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
منسک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2025ء) وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے دورہ بیلاروس میں وزیر ٹرانسپورٹ و مواصلات الیگزسی لیخنووچ سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون اور اہم اقتصادی و تجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کے مابین زمینی رابطوں پر پہلے سے جاری معاملات میں پیشرفت کی ضرورت ہے، کیونکہ شاہراہوں کے ذریعے نہ صرف باہمی تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے، بلکہ وسط ایشیا اور یورپ تک رسائی ممکن ہو سکے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ تجارتی اعتبار سے بیلا روس کو خطے میں اہم جغرافیائی حیثیت حاصل ہے اور پاکستان بالخصوص مواصلات کے شعبے میں باہمی تعاون میں اضافہ چاہتا ہے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ ان کا وفد کے ہمراہ بیلاروس کا یہ دورہ انتہائی خوشگوار ہے جو دونوں ممالک کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اسی ماہ وزیر اعظم پاکستان کی بیلاروس آمد بھی اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگی۔
وفاقی وزیر مواصلات نے بیلا روس کے وزیر ٹرانسپورٹ کو پاکستان میں موٹرویز کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ بیلاروس کے وزیر ٹرانسپورٹ و مواصلات الیگزسی لیخنووچ نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اور وفد کے ارکان کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کا یقین دلایا۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے منسٹریل سیشن سے بھی خطاب کیا اور پاکستان کی طرف سے بیلاروس کے ساتھ باہمی اشتراک میں اضافے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے دورے اہمیت کے حامل ہیں اور انشاء اللہ آنے والے دنوں میں اس ترقی کو زیادہ سے زیادہ با مقصد اور تیز بنائیں گے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے جمعہ کے روز پاکستانی وفد کے ہمراہ بیلاروس کے شہر منسک میں معروف ٹریکٹر مینو فیکچرنگ پلانٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ 75سال سے قائم اس پلانٹ میں 62سے زائد ٹریکٹرز و گاڑیوں کے ماڈل تیار کیے جاتے ہیں اور 20ہزار سے زائد ورک فورس کا یہ ادارہ سالانہ 50ہزار ٹریکٹر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسی طرح ٹریکٹر درآمد کرنے والوں میں یوکرین، آذربائیجان، ہنگری، رومانیہ،قازقستان، روس، لتھوانیا اور پاکستان شامل ہیں۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے بیلاروس کے اس ٹریکٹر پلانٹ میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کا ماحول دوست اور جدید ٹیکنالوجی کا حامل ہونا خوش آئند ہے اور پاکستان بھی ایسے ہی ٹریکٹر پلانٹ لگانے کا خواہاں ہے جس کے لئے بیلاروس کے تجربات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر بیلاروس کے حکام نے پاکستانی وفد کو ٹریکٹر پلانٹ کے مختلف شعبے دکھائے اور ان کے سوالوں کے جواب دیئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے ٹریکٹر پلانٹ اور پاکستان بیلاروس کے کہا کہ
پڑھیں:
آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے انہیں کارآمد بنا کر پودوں کی کھاد بنانے کا ماشورہ دیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے سے آلائشیں ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لہٰذا آلائشوں کو ضائع نہ کریں ان سے پودوں کیلئے کھاد بنائیں۔
رفیع الحق کے مطابق آلائشوں کو ماحول دوست انداز میں استعمال کر کے زمین کی زرخیزی بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ تربیت یافتہ افراد، ادارے ، شعبہ باغات اور زرعی ادارے اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آلائشوں سے کھاد کیسی بنائی جائے:ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے کہا کہ آنتیں،گوشت کے ٹکڑوں، خون، سبزیوں کے چھلکوں، پتوں اور مٹی کو ملاکر کمپوزٹ تیار کیاجاسکتا ہے، یہ کھاد کسی بھی پارک کےکونے میں تیار کی جا سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کھاد بنانے کیلئے آلائشیں، پتیاں، گھاس اور مٹی تہہ بہ تہہ رکھیں، 40 سے 60 دن میں اعلیٰ معیار کی کھاد تیار ہو جاتی ہے۔
رفیع الحق کا مزید کہنا تھا کہ جانوروں کا خون نائٹروجن سے بھرپور ہوتا ہے، جانوروں کے خون کو بطور مائع کھاد استعمال کیا جا سکتا ہے جو پودوں کے لیے بہترین خوراک ہے، مائع کھاد سبز پتوں والے پودوں کے لیے مفید ہے، مزید برآں جانوروں کی ہڈیوں کو پیس کر "بون میل"بھی بنایا جاتا ہے جو فاسفورس اور کیلشیم سے بھرپور کھاد ہے۔
برف میں جما گوشت گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں کیسے پگھلائیں؟ طریقہ جانیں
مزید :