پاکستان اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
پاکستان 4 سال کی مدت کیلئے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب ہوگیا۔
پاکستان کے اقوام متحدہ مشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کو2026 سے 2029 تک کے لیے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ پاکستان کو نیویارک میں اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کونسل کے انتخابات میں رکن منتخب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کا بیان مسترد کر کے اسے یکطرفہ قرار دے دیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کی حمایت پر مشکور ہے۔ کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب ہونا پاکستان پر اعتماد اور بھروسے کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان عالمی انسداد منشیات کی کوششوں میں اپنا مؤثر کردارادا کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ منشیات کی اسمگلنگ، پیداوار اور استعمال کے خلاف پاکستان نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں ہمیشہ عالمی منشیات پالیسی کے بارے میں مباحثوں میں فعال اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب اقوام متحدہ کے
پڑھیں:
امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم سب سے بڑی تنظیم "کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR)" نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی "مدلین" پر اسرائیلی حملے کو "بزدلانہ، غیر قانونی اور بین الاقوامی قزاقی" قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، CAIR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نهاد عوض نے کہا: "ہم مدلین کشتی پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو غزہ کے بھوکے عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جا رہی تھی۔ یہ ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قزاقی کی کھلی مثال ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "اسرائیلی قبضے کو نہ صرف غزہ کے ساحل پر ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں بلکہ امدادی کشتیوں پر کیمیکل ہتھیار پھینکنا اور بین الاقوامی پانیوں میں کارکنوں کو اغوا کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔"
نهاد عوض نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ مدلین کے عملے کو فوری رہا کیا جائے، اور کشتی کو واپس جانے دیا جائے۔ انہوں نے مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر بھوکے فلسطینیوں کی مدد کے لیے خطرہ مول لیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا البانیز نے بھی اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے "مدلین" کشتی اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان دیا: "مدلین کو فوری رہا کیا جائے۔ ناکہ بندی توڑنا ممالک کی قانونی ذمہ داری اور ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔"
البانیز کا کہنا تھا کہ ہر بحیرۂ روم کی بندرگاہ سے کشتیوں کو غزہ کی طرف روانہ کیا جانا چاہیے — "متحد ہو کر یہ امدادی مشن ناقابلِ رکاوٹ ہوگا۔"
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کشتی کے عملے کے ساتھ اس وقت رابطے میں تھیں جب اسرائیلی فورسز نے انہیں حراست میں لیا۔